ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں تحصیلدار دیوبند پر بدعنوانی کے الزامات عائد کرتے ہوئے بی جے پی کے کارکنان نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے تحصیل دفتر کے سامنے احتجاج پر بیٹھ گئے۔
اطلاع موصول ہوتے ہی ایس ڈی ایم تحصیل دفتر پہنچ کر تحصیلدار کے خلاف کاروائی کیے جانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے ناراض بی جے پی کارکنان کو خاموش کیا۔
ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز بجرنگ دل کے صوبائی کنوینر وکاس تیاگی اور تنظیم کے کارکنان کے متعدد کام کے تعلق سے تحصیلدار کملیش کمار کے پاس گئے تھے لیکن کام میں تاخیر ہونے کی وجہ سے وکاس تیاگی کی تحصیلدار کے ساتھ تلخ کلامی ہوگئی، جس کے بعد بجرنگ دل لیڈر نے اس پورے واقعہ کی اطلاع تنظیم سے منسلک لوگوں کو بذریعہ فون دے دی۔
جس کے بعد بی جے پی کارکنان کا ہجوم تحصیل احاطہ میں جمع ہوگیا اور انھوں نے تحصیلدار کے خلاف نعرے بازی شروع کردی، بعدازاں بی جے پی کے سابق علاقائی نائب صدر رام پال سنگھ پنڈیر، ضلع سکریٹری پنکج تیاگی کی قیادت میں بی جے پی اور ہندو تنظیموں کے لیڈروں نے تحصیل دفتر کے سامنے نعرے بازی اور احتجاج کرنے لگے جس کے بعد تحصیلدار کملیش کمار دفتر سے اٹھ کر اپنے گھر چلے گئے۔
کوتوالی انچارج یگیہ دت شرما نے بھی احتجاج کرنے والے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن احتجاج کرنے والے تحصیلدار کے خلاف کاروائی کئے جانے کے مطالبہ پر بضد رہے۔