ہیمنت سورین نے آج دمکا واقع گورنر ہاﺅس میں افسران کو یہ ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ شہری علاقوں میں آبادی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ساتھ ہی شہر میں کنکریٹ پر مبنی اسٹرکچر بھی بہت تیزی سے بڑھ رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ عطیہ لیٹرکے توسط سے زمین کی منتقلی کی جاتی ہے ایسی حالت میں یہ پتہ لگانا بہت مشکل ہوجاتا ہے کہ کون سی زمین کس کی ہے اور سرکاری زمین کہاں کہاں ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سبھی زمینوں کے دستاویزات تیار کیے جائیں تاکہ سرکاری زمینوں کی فہرست ضلع انتظامیہ کے پاس دستیاب رہے۔ ساتھ ہی زمینوں پر کتبے بھی لگوائے جائیں۔ جو بھی انفرا اسٹرکچر بنائی جانی ہے اس کے لیے سب سے پہلے ضروری دستاویز تیارکر لیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ شہری اور پنچایت علاقوں میں کیے جانے والے کاموں کے لیے الگ الگ بلو پرنٹ تیار کیے جائیں۔
سورین نے کہا کہ ایسا دیکھا جاتا ہے کہ کئی جگہوں پر پل تعمیر تو کردیا جاتا ہے لیکن پل تک رسائی کے لیے روڈ ہی نہیں ہوتی، ایسی حالت میں وہ پل کسی کام کا نہیں رہ جاتا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی تعمیراتی کام کیے جائیں وہ پوری طرح منصوبوں کے ساتھ کیے جائیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ کئی بار سوکھے علاقوں میں بورنگ کی جاتی ہے جب وہاں پانی ہی دستیاب نہیں ہے تو ایسے مقامات پر پینے کے پانی کی کوئی دیگر صورت تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سبھی کام منصوبہ بند طریقے سے کیے جائیں اور منصوبوں کو بروقت پورا کیا جائے تاکہ سماج اس کا فائدہ اٹھاسکے۔