ڈوڈہ:جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں سیزنل ٹیچر ایسوسی ایشن کی طرف سے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا وہ دور دراز پہاڑی علاقوں میں اپنی ڈیوٹی کر رہے ہیں لیکن حکومت کی طرف سے کوئی خاص اقدامات نہیں کیا گیا ٹیچرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2006 سے ان کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ Seasonal Teachers Association Protest In Doda۔ سیزنل ٹیچر نازیہ بانو نے کہا ہے کہ ہمیں چھ مہینوں کے لیے تو سلیکٹ کرلیا جاتا ہے لیکن ہم پھر اگلے چھ مہینوں کے لیے کچھ نہیں کر پاتے ہم بے کار رہتے ہیں، اس لیے انتظامیہ سے اپیل ہے کہ ہمیں اور چھ مہینوں کے لیے اپنی نزدیکی اسکول میں جگہ ملنی چاہیے تاکہ ہم بھی اپنا روز گار اچھے سے کما سکیں۔
Seasonal Teachers Association Protest In Doda: ٹیچرز ایسوسی ایشن کی طرف سے ڈوڈہ میں احتجاج
ڈوڈہ میں سیزنل ٹیچرز ایسوسی ایشن کی طرح سے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ seasonal Teachers Association Protest In Doda ہوا ہے، جو دور دراز پہاڑی علاقوں میں اپنی ڈیوٹی کر رہے ہیں لیکن حکومت کی طرف سے کوئی خاص اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں۔ 2006 سے ان کے ساتھ ناانصافی کی جاری ہے۔
سیزنل ٹیچر ایسوسی ایشن پریزڈینٹ گلام نبی کا کہنا ہے کہ دور دراز پہاڈی علاقوں میں جو گورنمنٹ کی طرف سے سیزنل سینٹر قایم کیے جاتے ہیں جن سینٹرز پے ٹیچرز کی برتی کرایی جاتی ہے لیکن 2006سے ان ٹیچرز کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہ وہ لوگ ہے جو دور دراز پہاڈی علاقوں کے اندر جا کر غریب بچوں کو تعلیم دے رہے ہے لیکن 2006 سے لے کر آج تک ان کی جانب کوئی پالسی نہیں بنی یہ بہت افسوس کی بات ہے ان کو والنٹیر بنیاد پہ کھڑا کر کے خالی چار ہزار ماہنہ تنخواہ ملتا ہے۔
ٹیچرز کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہو رہی ہے ہمیں انصاف ملنا چاہیے ہمارے لیے کوئی جاب پالسی بننی چاہئے تاکہ ہم بھی اپنا مستقبل اچھے سے گزار سکے۔