کانگریس پارٹی کے رہنماؤں نے آج ضلع کشتواڑ کے ڈاک بنگلو میں حد بندی کمیشن کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ سات رکنی حد بندی کمیشن ٹیم میں جسٹس (ر) رنجنا پرکاش دیسائی، چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سشیل چندر اور ڈپٹی الیکشن کمشنر چندر بھوشن شامل ہیں۔
کانگریس رہنماؤں کا ردعمل کانگریس پارٹی کے سابق ایم ایل اے غلام محمد سروری، سابق ایم ایل اے رامبن وقار رسول وانی ،سابق ایم ایل سی بھدرواہ نریش کمار گپتا بھی موجود رہے۔
اس دوران کانگریس کے سینیئر رہنما غلام محمد سروری نے کمیشن سے اپیل کہ ہے کہ چناب وادی کے تینوں اضلاع کشتواڑ ، ڈوڈہ ، رامبن میں مزید ایک ایک سیٹ بڑھائی جائے ۔انہوں نے کمیشن کو سنہ 2011 کی مردم شماری کے تحت ہی حد بندی کرنے کی بات کہی۔
انہوں نے کمیشن کو سنہ 2011 کی مردم شماری کے تحت سیٹوں کا بٹوارہ کرنے کی بات کہی ہے ۔انہوں نےکمیشن سے آزادانہ اور منصفانہ طور پر کام کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔ وہیں سابق ایم ایل اے رامبن وقار رسول وانی نے بھی کمیشن کو رامبن اور بانہال میں ایک اور حلقہ بنانے کی مانگ کی ہے۔
دوسری جانب سابق ایم ایل سی بھدرواہ نریش کمار گپتا نےکمیشن سے کہا ہے کہ سنہ 1995 میں ہوئی حد بندی میں چناب ویلی کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔
انہوں نے بیلاسا اور ٹھاٹری حلقہ بنانے کی اپیل کی ہے انہوں نے بھی تین اضلاع کے لیے تین اسمبلی حلقے بنانے کی اپیل کمیشن کے سامنے رکھی ہے۔
وہیں کانگریس رہنما پیارے لال نے کہا کہ کانگریس پارٹی نےکمیشن کو ایک میمورنڈم دیا ہے ۔انہوں نے بھی ضلع کشتواڑ میں بھی 2 مزید سیٹیں بنانے کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کمیشن سے غیر جانبدار طریقے سے کام کرنے کی اپیل کی ہے۔ آپ کو بتادیں جموں و کشمیر میں سات نئے اسمبلی حلقوں کے قیام کے لئے تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت قائم کیے گئے حد بندی کمیشن نے منگل کو یونین ٹریٹری کا چار روزہ دورہ شروع کیا۔ دورے کے پہلے روز کمیشن نے سرینگر میں متعدد سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقات کی اور دوسرے روز جنوبی اضلاع کے سیاسی اور وسماجی رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔وہیں آج کمیشن نے چناب ویلی کے سیاسی و سماجی رہنماؤں کے ساتھ ڈاک بنگلو کشتواڑ میں ملاقات کی ہے۔