رامبن کی پنچایت میتراہ میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت ہونے کی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لوگ اپنے گھروں سے نکل کر دو یا تین کلو میٹر دور پانی لانے جاتے ہیں۔
مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ وہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجبینئرنگ (پی ایچ ای) کی غفلت کے سبب لوگ دور تالابوں سے پینے کا صاف پانی لانے پر مجبور ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق گاوں میں کثیر رقم خرچ کر کے شہریوں کے لیے ایک حوض دو سال قبل تعمیر کیا گیا تھا مگر فلٹر پلانٹ نصب نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ کی طرف سے سپلائی کیا جانے والا پانی استعمال کے قابل نہیں ہے۔ کیونکہ یہ پانی انتہائی گندا ہوتا ہے جو غسل خانہ میں بھی استمال کے قابل نہیں ہے۔
مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ محکمہ کی جانب سے ابھی تک نل کنکشن نہیں لگائے گئے ہیں اور وہ اس کے لیے گزشتہ کئی برسوں سے انتطامیہ کے دفتر کا چکر کاٹ رہے ہیں۔لیکن گرمی کے ایام میں میوشیوں کو پانی پلانے کے لیے زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں نے پینے کے صاف پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے اور علاقے میں ایک فلٹر پلانٹ نصب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔