اردو

urdu

ETV Bharat / city

Unmarried Daughtr Claim Property: 'غیرشادی شدہ لڑکی والد سے شادی کے اخراجات کا مطالبہ کرسکتی ہے' - unmarried Daughtr Claim Property

چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ غیرشادی شدہ بیٹی بھی اپنے باپ سے شادی کا خرچہ لے سکتی ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ ہندو گود لینے اوردیکھ بھال ایکٹ 1956 کی دفعہ 20 کے تحت بچوں اوربزرگوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری طے کی گئی ہے۔ ایسی صورت میں غیر شادی شدہ بیٹی اپنی شادی کے اخراجات کے لیے سرپرست کی جائیداد کا دعویٰ کرسکتی ہے۔Chhattisgarh High Court gives right to unmarried daughter demand marriage expenses

غیرشادی شدہ لڑکی والد سے شادی کے اخراجات کا مطالبہ کرسکتی ہے:چھتیس گڑھ ہائی کورٹ
غیرشادی شدہ لڑکی والد سے شادی کے اخراجات کا مطالبہ کرسکتی ہے:چھتیس گڑھ ہائی کورٹ

By

Published : Mar 30, 2022, 9:26 PM IST

چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے غیر شادی شدہ بیٹی کی شادی کا خرچ Unmarried daughter's wedding expensesوالد سے لینے کا حق رکھنے کے معاملے میں فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہندو ایڈاپشن اینڈ مینٹیننس ایکٹ کے تحت غیر شادی شدہ بیٹی اپنی شادی پر ہونے والے اخراجات کے لیے اپنے والدین سے دعویٰ کر سکتی ہے۔

جسٹس گوتم بھادوری اور جسٹس سنجے اگروال کی بنچ نے درگ فیملی کورٹ کے حکم کو ایک طرف رکھتے ہوئے اس معاملے پر دوبارہ غور کرنے اور فیصلہ لینے کا حکم دیا ہے۔

دراصل بھیلائی اسٹیل پلانٹ میں کام کرنے والی بھانورام کی بیٹی راجیشوری نے سال 2016 میں ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی کہ اس کے والد جلد ہی ریٹائر ہونے والے ہیں۔

انہیں ریٹائرمنٹ میں تقریباً 55 لاکھ روپے ملیں گے۔ اس نے عدالت سے والد کو 20 لاکھ روپے دینے کی ہدایت کی ہے۔اس پر ہائی کورٹ نے جنوری 2016 کو درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا تھا، اور ساتھ ہی اسے فیملی کورٹ میں ہندو گود لینے اور دیکھ بھال کے ایکٹ، 1956 کے سیکشن 20(3) کی دفعات سے متعلق درخواست پیش کرنے کی اجازت دی تھی۔

ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق اس نے درگ کی فیملی کورٹ میں درخواست جمع کرائی۔ اس میں اس نے عدالت سے اپنی شادی کے لیے والد کو 25 لاکھ روپے دینے کی ہدایت کا مطالبہ کیا۔

درخواست گزار راجیشوری کی درخواست فیملی کورٹ نے 20 فروری 2016 کو مسترد کر دی تھی۔اس کے بعد انہوں نے سال 2016 میں ہی ہائی کورٹ میں عرضی پیش کی تھی۔

ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ایکٹ کے تحت غیر شادی شدہ بیٹی اپنی شادی کے لیے والدین سے اخراجات کا دعویٰ کر سکتی ہے۔ ہائی کورٹ نے لڑکی کی درخواست پر 6 سال بعد اس کے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔

راجیشوری نے فیملی کورٹ میں دی گئی درخواست میں کہا تھا کہ وہ اپنی شادی کے اخراجات کے لیے اپنے والد سے 25 لاکھ روپے مانگ رہی ہے۔ لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ اس کے والد کو ریٹائرمنٹ پر تقریباً 75 لاکھ روپے ملے تھے۔ 25 لاکھ روپے نہ ملنے پر وہ عدالت کا سہارا لے رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details