'سوچھ بھارت ابھیان' کے تحت گاؤں کو ما حولیاتی آلودگی سے پاک کرنے کے لیے گاؤں کی خوا تین اس منصوبے کے تحت گوبر گیس کا استعمال کر کے کھانا بنا رہی ہیں اور گیس بننے کے بعد بچے ہوئے گوبر کا استعمال کھیت میں کھاد کے طور پر بھی کیا جا رہا ہے۔
گائے کے گوبر سے میتھین گیس نکالنے کے بعد، گائے کا گوبر خالص کھاد کی شکل اختیار کرلیتا ہے، جو کھیتوں کے لئے کافی فائدہ مند ہے۔
مہنگائی کے سبب خواتین کا گوبرگیس کی جانب بڑھتا رجحان انتظامیہ کی اس کوشش سے گاؤں پورکیلا کے تقریبا 25 گھروں میں اب نہ گیس کے لیے مہنگی قیمت ادا کرنی ہوگی اور نہ ہی انہیں لکڑیوں کے لیے جنگل جا نا پڑے گا۔
بائیو گیس صبح 2 گھنٹے اور شام 2 گھنٹے فراہم کی جائے گی۔گوبر گیس پلانٹ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے یہاں ایک گوبر گیس پلانٹ لگایا ہے، جس کی قیمت تقریبا 5 لاکھ روپے ہے، اس کی ذمہ داری گاؤں کی خواتین جماعت کے سپرد کی گئی ہے۔
عورتیں گاؤں کے ہر گھر سے رکشہ میں گوبر لاتی ہیں اور گائے کے گوبر کو گوبر گیس پلانٹ کے ٹینک میں ڈال دیا جاتا ہے، جس کے بعد بائیو گیس کا عمل شروع ہوتا ہے، یہ گوبر کے ٹینک میں پانی ملا کر ڈائجسٹ میں جاتا ہے۔
یہ وہی یونٹ ہے جہاں گائے کے گوبر سے گیس بنائی جاتی ہے، اس کے بعد گیس بیلون چیمبر میں جاتی ہے پھر وہاں گیس بیلون چیمبر میں جمع ہوتی ہے، جس کے بعد گھروں میں بآسانی گیس سپلائی کی جا تی ہے، گیس سپلائی کے لئے زیرزمین پائپ لائن بھی لگائے گئے ہیں اور اس گیس کے مطابق لوگوں کے گھروں میں چولہے بھی لگائے گئے ہیں، اس کا میاب کوشش کے بعد یہ امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی انتظامیہ گوبر گیس پلانٹ کو باضابطہ طور پر شروع کرے گی۔
اطلاع کے مطابق سوچھ بھارت مشن کے تحت گوردھن یوجنا کو ضلع میں پہلی بار اسے شروع کیا جا رہا ہے، اس بائیو گیس پلانٹ کو ضلعی پنچایت میں 8 گوبر گیس پلانٹوں کی منظوری کے ساتھ ایک ماڈل پروجیکٹ کے طور پر تعمیر کیا گیا ہے۔ جسے رفتہ رفتہ ضلع پنچایت کے ذریعہ پورے ضلع میں ایسے پلانٹس لگانے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پروفیسر فیروز خان کی تقرری پر احتجاج ختم، مخالفت جاری
تاہم ، یہ گاؤں کے لوگوں کو مہنگی گیس کی قیمت سے بچانے کے لئے ایک کامیاب کوشش ثابت ہوگی۔ یہ سارا کام ایک گروپ کی شکل میں تشکیل دے کر کیا جا رہا ہے، اس کی وجہ سے خواتین گاؤں میں روزگار حاصل کرنے کے ساتھ ہی گاؤں میں گوبر کھاد کی دستیابی کے قابل ہوجائیں گی، تاکہ ایک پلانٹ کے توسط سے زیادہ لوگوں کی طرز زندگی کو بہتر بنایا جاسکے۔