مرکزی حکومت کی جانب سے 25 مئی سے ملک بھر میں فضائی خدمات دوبارہ شروع کرنے کی منظوری دیے جانے کے بعد طیاروں کے ذریعے لوگوں کو ایک ریاست سے دوسری ریاست پہنچایا جارہا ہے۔
اسی سلسلے میں ریاست چھتیس گڑھ کے رائے پور ہوائی اڈے پر طیاروں کی نقل و حرکت 25 مئی سے جاری ہے۔
پہلے 1 ہفتہ میں رائے پور ایئر پورٹ سے 4 پروازوں کو منظوری دی گئی تھی جن میں 1 پرواز حیدرآباد، 1 پرواز بنگلور اور 2 پروازیں دہلی سے رائے پور کے لیے تھی۔
پہلے 1 ہفتہ میں رائے پور سے آنے والے مسافروں کی تعداد تقریبا ساڑھے تین ہزار تھی، لاک ڈاؤن سے پہلے بھی ایک دن میں اتنے ہی مسافر رائے پور سے سفر کرتے تھے۔
ہوائی اڈے سے آنے والے مسافروں کے صحت کی جانچ کے ساتھ ساتھ ان سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ماسک پہن کر ہی سفر کریں۔
کورونا سے بچنے کے لیے ائیر پورٹ پر ہر ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔ رائے پور سے جانے یا آنے والے تمام مسافروں پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔ تمام مسافروں کے اسمارٹ فون میں آروگیہ سیتو ایپ کا ہونا بھی لازمی ہے۔
اس کے علاوہ رائے پور آنے کے بعد پرواز میں بیٹھنے تک مسافروں کی نگرانی کی جارہی ہے۔ بورڈنگ پاس موبائل میں ہونا ضروری ہے
ہوائی اڈے پر مسافروں کے بیگ کو سینیٹائیز کرنے کے لیے ایک نئی سینیٹائزر مشین نصب کی گئی ہے جو مشین خود بخود بیگ کو سینیٹائیش کر دیتا ہے۔
واضح رہے کہ رائے پور ایئرپورٹ پر مسافروں کی نقل و حرکت مسلسل جاری ہے اور جمعرات سے جمعہ تک چھتیس گڑھ کے 179تا 180 مہاجر مزدوروں کو لے کر ایک خصوصی طیارہ رائے پور پہنچا تھا۔
اسی دوران بنگلور اور حیدرآباد لاء یونیورسٹی کے تعاون سے مزدوروں کو خصوصی طیارہ سے رائے پور پہنچایا گیا، جس کے بعد ریاستی حکومت نے مزدوروں کو اپنے اپنے آبائی ضلع کے کورنٹین مرکز تک پہنچنے کا انتظام کیا ہے۔تمام اضلاع کے پولیس محکموں کے افسران بھی رائے پور ایئرپورٹ پہنچے ہوئے تھے جو مزدوروں کو ان کے اضلاع جانے والی بسوں میں بیٹھانے کا کام کرتے تھے۔