وہ بازار جو اکثر لوگوں سے کچھا کچھ بھرے رہتے تھے، اب خریداروں کے منتظر ہیں۔ جہاں پیر رکھنے کی جگہ بھی نہیں ہوتی تھی، اب وہاں خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ ہم دارالحکومت رائے پور کی سب سے بڑی گول مارکیٹ کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ یہاں پہلے کی طرح دکانیں کھل رہی ہیں لیکن یہاں ایک یا دو ہی صارفین نظر آتے ہیں۔
کورونا کے خوف کی وجہ سے، لوگوں نے بازار جانا چھوڑ دیا ہے، ایسی صورتحال میں زیادہ تر لوگ آن لائن خریداری کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے دکانداروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
تاجروں نے بتایا کہ گول بازار میں 900 سے زیادہ دکانیں ہیں۔ یہ دکانیں روزانہ کھل رہی ہیں لیکن صارفین پہلے کی طرح نہیں آرہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں نے بچت کرنا سیکھ لیا تھا۔ بہت سے لوگوں نے پہلے ہی گھر میں ضرورت کی تمام اشیاء کو محفوظ کر لیا تھا۔ اس کی وجہ سے گاہک صرف ضروری سامان کی خریداری کے لیے دکان پر پہنچ رہے ہیں۔ گول بازار میں دکانیں لگانے والے ہر دکاندار کی آمدنی نصف ہو چکی ہے۔
انلاک کے دوران کسی بھی پروگرام کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ کپڑے ، جوتے کے کاروبار بند پڑے ہیں۔ یہ سارے کاروباری روزانہ دکان کھولتے ہیں لیکن صارفین دن میں صرف ایک یا دو دکانوں تک پہنچتے ہیں۔