عرس میں ضلع گیا اور دوسرے اضلاع سے مریدین ، محبین اور معتقدین نے شریک ہو کر اپنی عقیدت ومحبت کا اظہار کیا۔
گیا میں واقع قدیم آستانہ خانقاہ بیت الانوار میں شیخ طریقت عارف باللہ انوار عالم حضرت علامہ مولانا الحاج الشاہ نورالہدی قادری علیہ الرحمہ والرضوان کا 86 واں اور پیر طریقت رہبر شریعت وطریقت سراج ملت حضرت علامہ مولانا الحاج الشاہ سراج الہدی قادری علیہ الرحمہ کا انتیسواں اور پیرطریقت حضرت علامہ الحاج شمس الہدی قادری علیہ الرحمہ کا 36 واں عرس سراپا قدس روایتی شان وشوکت کے ساتھ منعقد ہوا ہے۔
عرس قادری نوری، سراجی و شمسی کا انعقاد مزید پڑھیں:عرس سے قبل اجمیر درگاہ میں ترقیاتی کام
بعد نماز فجر قرآن خوانی و اوراد و وظائف سے عرس کا آغاز ہوا۔ بعد نماز عصر حلقہ ذکر و ایصال ثواب حضور انوار عالم علیہ الرحمہ والرضوان کا اہتمام ہوا۔ بعد نماز مغرب نعت و منقبت خوانی و چادرپوشی و قل شریف و شجرہ خوانی کا اہتمام ہوا۔
بعد نماز عشاء تقاریر علماء کرام ونعت ومنقبت شعراء حضرات کی جانب سے پیش کی گئی۔
عرس میں سیاسی وسماجی رہنماؤں نے بھی پہنچ کر عقیدت کا اظہار کیا۔ خصوصی طور سے رکن پارلیمنٹ وجے کمار مانجھی، جے ڈی یو ضلع صدر الیکزنڈر خان، جے ڈی یو رہنما چندن سنگھ نے پہنچ کر آستانہ پر حاضری دی اور چادر پیش کرکے ملک وریاست کی خوشحالی وترقی کی دعا مانگی۔
اس کے علاوہ ضلع مجسٹریٹ ابھیشیک کمار سنگھ نے بھی پہنچ کر ضلع انتظامیہ کی جانب سے آستانہ پر چادر پیش کی۔
عرس قادری نوری، سراجی و شمسی کا انعقاد حضرت مولانا نورالہدی قادری کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ وہ کلکتہ سے بہار تشریف لائے تھے اور یہاں انہوں نے ایک خانقاہ قائم کی تھی جس کا نام بیت الانوار ہے۔
جبکہ مولانا سراج الہدی قادری اور مولانا شمس الہدی قادری علیہ الرحمہ جید عالم دین تھے جن کا شمار مفتی اعظم حضرت مولانا مصطفی رضاخان بریلوی علیہ الرحمہ اور جامعہ اشرفیہ مبارک پور کے بانی حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ کے برابری میں ہوتا ہے۔ یہاں ہرسال سجادہ نشین مولانا نعیم الہدی اور مولانا امین الہدی کی سرپرستی میں عرس کا اہتمام ہوتا ہے۔
عرس قادری نوری، سراجی و شمسی کا انعقاد بہار و جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ سمیت کئی ریاستوں میں حضرت سراج الہدی علیہ الرحمہ اور شمس الہدی علیہ الرحمہ کے ہزاروں مریدین ہیں۔
اس موقع پر قاری غلام مصطفی، مفتی راغب ندیم مصباحی، مولانا اظہر، محمد الہدی، فہیم الہدی، مولانا مصباح الہدی، مولانا تنویرالہدی مصباحی، فرید الہدی، محمد آفتاب عالم، مولانا مستقیم رضوی وغیرہ کے علاوہ مقامی علماء و ائمہ مساجد اور شہر کے معزز حضرات موجود تھے۔