ریاست بہار کے شہر پٹنہ میں امارت شرعیہ کے زیر اہتمام اردو تحریک کے مشاورتی اجلاس میں شامل حزب مخالف اور برسر اقتدار جماعت کے رہنماؤں نے اردو کی ترویج و اشاعت اور بقا کے لئے حلف لیا۔
اردو کسی قوم کی نہیں بلکہ پورے ملک کی زبان ہے: اشفاق کریم امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کی صدارت میں منعقد مشاورتی اجلاس میں شامل ریاست کے دانشور اور محبان اردو نے اردو کو اس کا حق دلانے کے عزم کا اظہار کیا۔
آر جے ڈی کے راجیہ سبھا رکن اشفاق کریم نے کہا کہ اردو شیریں اور محبت کی زبان ہے۔ اردو کسی مخصوص طبقہ کی زبان نہیں ہے بلکہ یہ ملک کی زبان ہے۔
رکن قانون ساز کونسل سلمان راغب انہوں نے کہا کہ اردو کی زبوں حالی کے ذمہ دار ہم بھی ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو اردو پڑھائیں۔ اردو ریاست کی دوسری سرکاری زبان ہے۔ حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ اردو مترجم، اردو معاون کی تقرری جلد کرے یہ ہمارا حق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبا کے داخلہ کی مناسبت سے اُردو اساتذہ کی تقرری کی جائے۔
بہار قانون ساز کونسل میں جے ڈی یو کے رکن سلمان راغب نے اعتراف کیا کہ اردو کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کی بھی کمی ہے کہ ہم اردو پڑھتے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا ولی رحمانی کی قیادت میں تحریک اُردو کا آغاز ہو چکا ہے، اب اس کو کامیاب ہونے سے کوئی روک نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اجلاس کے دوران ایوان میں تحظ اردو کی آواز بلند کریں گے۔
میجر اقبال جے ڈی یو لیڈر نے کہا کہ اس کے لئے ماحول سازگار کیا جائے۔ اسکولوں میں اُردو کو لازمی قرار دیا جائے۔