برطانیہ اور بھارت کے درمیان جو چیز سب سے زیادہ مشترک ہے وہ علمی ذخیرہ ہے۔ یہاں جس طرح علمی ذخیرہ کے طور پر خدا بخش لائبریری بین الاقوامی سطح پر معروف ہے، اسی طرح برطانیہ میں بھی کئی ایسی لائبریریز ہیں جہاں قدیم زمانے کی نادر کتابیں محفوظ ہیں۔ برطانیہ میں ہندوستان کی کئی ایسے تاریخی سرمایہ محفوظ ہیں جو بھارتی عوام کے لئے عظیم سرمایہ ہیں۔ وہاں قدیم زمانے کے وہ اثاثہ بھی موجود ہیں جس کا تعلق اسلامی تاریخ سے ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان چیزوں کے بارے میں مذاکرہ کے ذریعہ نئی نسلوں کو واقف کرایا جائے تاکہ انہیں معلوم ہو ہماری وراثت کی کتنی چیزیں محفوظ ہیں جس سے ہم نابلد ہیں۔
مذکورہ باتیں برطانیہ سے آئے معروف اسکالر ڈاکٹر صباح صدیقی نے خدا بخش لائبریری میں منعقد "برطانیہ اور ہندوستان کے ثقافتی تعلقات" کے عنوان سے خصوصی لیکچر میں موجود طلبہ و طالبات اور دانشوروں سے کہی۔
ڈاکٹر صباح صدیقی نے پروجیکٹر کے ذریعہ برطانیہ کی مختلف جگہوں کو دکھاتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں بہار کی کئی چیزیں موجود ہیں۔ بہار کے پہلے وزیر اعلیٰ بیرسٹر محمد یونس برطانیہ میں ہی مدفون ہیں۔ اسی طرح ٹیپو سلطان کی تلوار اور ان کا لباس بھی وہاں موجود ہیں جو دیکھنے کی چیز ہے۔