اردو

urdu

ETV Bharat / city

'ایگزیکٹو انجینئر کی جائیداد کی حکومت جانچ کرائے' - انجینئر کو معطل کرنے کی گزارش

ارریہ کے رکن اسمبلی نے ایگزیکٹو انجینئر اروند چودھری پر سخت الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سرکاری کاموں کا ٹھیکہ اپنے چہیتے ٹھیکیداروں کو دیتا ہے اور موٹی رشوت لیتا ہے۔ جس کی نتیش حکومت فوری جانچ کرائے۔

The government should inspect the property of the executive engineer: Abid-ur-Rehman
ایگزیکٹو انجینئر کی جائداد کی حکومت جانچ کرائے : عابد الرحمن

By

Published : Jun 16, 2020, 12:38 PM IST

ارریہ کے رکن اسمبلی عابد الرحمن نے نیو ڈاک بنگلہ کے کانفرنس ہال میں میڈیا کے اہلکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے گرامین ورک محلہ کے ایگزیکٹو انجینئر اروند چودھری پر سخت الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایگزیکیٹو انجنئیر نے ضلع میں 22 سو کروڑ کا غبن کیا ہے جس کی نتیش حکومت فوری طور پر جانچ کرائے۔

عابد الرحمن ، رکن اسمبلی، ارریہ

انہوں نے مزید کہا کہ یہ انجینئر سیمانچل میں لوٹ مچائے ہوا ہے، سبھی سرکاری کاموں کا ٹھیکہ اپنے چہیتے ٹھیکیداروں کو دیتا ہے اور اس سے پہلے ہی چھ فیصد کمیشن لے لیتا ہے۔ یہی نہیں جو ٹھیکیدار ان کے چہیتے نہیں ہیں ان کی توہین اور ان کے ساتھ بدسلوکی بھی کرتا ہے۔

عابدالرحمن نے کہا کہ اروند کمار نتیش حکومت میں وزیر ڈاکٹر اشوک چودھری کے بھائی ہیں جو ارریہ اور فاربس گنج میں محکمہ سڑک تعمیرات میں ایگزیکٹو عہدے پر فائز ہیں۔ انہوں نے اب تک 22 ہزار کروڑ کا کام کرایا، جس میں 150 کروڑ ان کے جیب میں چلا گیا۔ اس کی جانچ کے لیے کئی بار ہم نے محکمہ سے شکایت کی مگر کوئی اثر نہیں ہوا۔

اتنا ہی نہیں، اسمبلی میں بھی سوال اٹھایا اور جب وزیر اعلیٰ 7 جنوری کو پورنیہ آئے تھے تو اس وقت بھی تحریری شکایت بھی کی تھی لیکن اس کا بھی کوئی اثر نہیں ہوا۔ نتیش حکومت میں وزیر کے بھائی ہونے کی وجہ سے انہیں حکومت کی پوری حمایت حاصل ہے۔ ایسے میں ہو رہی بدعنوانی کی جانچ کون کر سکتا ہے۔

رکن اسمبلی عابد الرحمن نے مطالبہ کیا کہ انجینئر اروند چودھری کو فوراً معطل کیا جائے اور ان کی منقولہ و غیر منقولہ جائداد کی سی بی آئی یا سی آئی ڈی سے جانچ کرائی جائے۔ اگر حکومت اس سلسلے میں کارروائی کرنے سے گریز کرتی ہے تو اس کے خلاف زبردست تحریک چلائی جائے گی اور ہم لوگ سڑکوں پر اتریں گے۔ اس موقع پر محمد منیش، عبد السلام، ظفر الحسن ،کوشل ورما کے علاوہ دیگر کانگریسی کارکنان موجود تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details