ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں آج آر جے ڈی اور حزب مخالف لیڈر تیجسوی یادو نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی اور ریاست کی خوشحالی کو لیکر نتیش حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ بہار کی تمام حزب مخالف کی جماعتیں ریاست و مرکزی حکومت سے مسلسل مطالبہ کر رہی ہیں کہ ذات پر مبنی مردم شماری کروائی جائے۔
ذات پر مبنی مردم شماری کے تئیں ریاستی حکومت سنجیدہ نہیں آر جے ڈی کے ریاستی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں آر جے ڈی سمیت کانگریس اور لیفٹ کے اعلیٰ رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کر ایک عرضداشت بھی سونپا تھا اور نتیش کمار سے مطالبہ کیا تھا کہ وزیراعظم سے وقت لیں اور اس مسئلے پر ہم سب آپ کی قیادت میں وزیراعظم سے ملاقات کر اس حساس موضوع پر تبادلہ خیال کریں گے۔ لیکن آج ایک ہفتہ گزر جانے کے بعد بھی اب تک ہم لوگوں کو وقت نہیں دیا گیا ہے اس سے سمجھ میں آتا ہے کہ ریاستی حکومت ذاتی شماری کو لیکر سنجیدہ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:مشرقی چمپارن: صحافی قتل معاملے میں دو صحافی سمیت تین کو پولیس نے کیا گرفتار
تیجسوی یادو نے کہا کہ آج سے 90 سال قبل سنہ 1931 میں ذاتی شماری ہوئی تھی مگر اب وقت کا تقاضا ہے اور اکثریت آبادی کا مطالبہ ہے کہ بلا تاخیر ذاتی شماری کرائی جائے تاکہ بہار میں رہنے والے مختلف ذات کا اعداد و شمار سامنے آسکے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ گزشتہ 18 فروری 2019 کو بہار اسمبلی میں بھی اس مسئلے کو اٹھایا گیا تھا اور خود بی جے پی کے تمام رکن اسمبلی نے اس مطالبے کی حمایت کی تھی۔
تیجسوی یادو نے کہا کہ 2019 میں اس وقت کے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے 2021 میں ذاتی شماری کرائے جانے کی یقین دہانی کرائی تھی، یہی وجہ ہے کہ پارلیمانی انتخاب میں بہار کی عوام نے بی جے پی کے اسی وعدہ پر 40 میں سے 39 نشستوں پر جیت دلائی تھی، ہمارا شروع سے مطالبہ رہا ہے کہ اگر مرکزی حکومت ذاتی شماری نہیں کراتی ہے تو ریاستی حکومت اپنے خرچ پر اس کام کو پورا کرے، تاکہ بہار کے مختلف ذاتیوں کا صحیح اعداد وشمار سامنے آ سکے۔
اس موقع پر سابق وزیر عبد الباری صدیقی، سابق رکن اسمبلی بھولا یادو، آلوک مہتا وغیرہ بھی موجود تھے.