اردو

urdu

ETV Bharat / city

پٹنہ: سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف احتجاج جاری

سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف پٹنہ میں آج دسویں دن بھی دھرنا و احتجاج بلا توقف جاری رہا۔

protest against caa in patna
پٹنہ: سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف احتجاج جاری

By

Published : Jan 21, 2020, 10:17 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 10:13 PM IST

بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے سبزی باغ میں دھرنا و مظاہرہ کا آج دسواں دن ہے۔ لوگ اپنے مطالبات کی حمایت میں ڈٹے ہوئے ہیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔ دھرنا مقام پر موجود لوگوں کا کہناہے کہ ابھی تک حکومت یا انتظامیہ کے کسی نمائندے نے ہم سے بات کرنے کی کوشش نہیں کی۔ ایک طرف جب ووٹ لینے کی باری ہوتی ہے تو ہمارے ووٹوں کیلئے ہمیں طرح طرح سے ورغلایا جاتاہے اور ہمیں حسین خواب دکھا کر ہمارے ووٹوں کو لے لیاجاتاہے لیکن جب ہمارے حقوق اور مطالبات کی باری آتی ہے تو حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔

آج ہمارے دھرنے کا دسواں دن اور ہم بلا توقف دھرنے پر بیٹھے ہیں لیکن حکومت کے کسی کارندے یا انتظامیہ کے کسی شخص نے ہم سے بات کرنے کی بھی کوشش نہیں کی کہ ہمارے کیا مطالبات ہیں اور کس لیے اس مقام پر دھرنا پر بیٹھے ہیں۔ جب ان سے کہاگیا کہ آپ دھرنا پر کب تک یوں ہی بیٹھے رہیں گے تو دھرنا میں موجود تمام لوگوں نے برجستہ کہاکہ حکومت اگر ہمارے مطالبات مان لیتی ہے توہم دھرنا ختم کر دیں گے اور اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے۔ ہمارے صرف یہی مطالبات ہیں کہ حکومت سی اے اے کوواپس لے، این پی آر میں جوشکو ک وشبہات ہیں اسے دور کرے اور این آر سی کو پورے ملک میں نافذ نہ کرنے کا ہم سے عہدہ وپیمان کرے تو ہم ابھی دھرنا ختم کرنے کے لیے تیار ہے ورنہ ہم غیر معینہ مدت تک کیلئے دھرنا پر بیٹھے رہیں گے چاہے جو کچھ بھی ہوجائے۔

واضح رہے کہ دہلی کے شاہین باغ نے جو ملک کے لوگوں کو جگانے کا کام کیا اس کے بعد سبزی باغ نے اس کی پیروی کرتے ہوئے دھرنا شروع کیا آج ان دونوں جگہوں سے لوگوں نے ترغیب لیتے ہوئے پورے ملک سمیت ریاست کے متعدد مقامات پر دھرنا مظاہرات جاری ہیں۔ مظفر پور کے ماڑی پور ، دربھنگہ کے قلعہ گھاٹ، اور لال باغ ، گیا کے شانتی باغ ، پٹنہ کے پھلواری ہارون نگر، شیوہر سمیت ریاست کے مختلف مقامات پر دھرنا و مظاہرات جاری ہیں۔
خواتین کاجذبہ قابل دید ہوتاہے جو بلا توقف دھرنامیں بیٹھتی ہیں اور مقررین کی باتوں کو سنتی ہیں۔ اور تمام مظاہرین کا واحد مطالبہ ہوتا ہے کہ این آر سی، سی اے اے ، این پی آر کو واپس لو۔ یہ کالا قانو ن نہیں چلے گا۔ ہم کالے قانون کو نہیں مانتے۔ وغیرہ جیسے نعروں سے دھرنا مقام گونجتا ہے۔ پرامن انداز میں دھرنا جاری ہے کسی کو ابھی تک کوئی پریشانی لاحق نہیں ہوئی ہے۔ لوگ اپنے کاروبار میں بھی مصروف ہیں اور دھرنا میں بھی شامل ہوتے ہیں۔ جوں ہی رات کا سماں ہوتاہے دھرنے میں لوگوں کاہجوم امڈ آتاہے۔ اور یہ ہجوم رات ایک بجے تک رہتا ہے پھر لوگوں کی تعداد کم ہوجاتی ہے لیکن یہ دھرنا بلا توقف رات دن جاری ہے۔ دھرنا میں بوڑھے، بچے، نوجوان، پڑھے لکھے، اسکالر ہر کوئی شریک ہوتے ہیں اور اپنی باتوں اور اپنے خطابات سے لوگوں کو روبرو کرتے ہیں۔ دھرنا کے منتظمین بار بار مقرر ین سے یہ گذارش اور اپیل کرتے ہیں کہ یہ کوئی سیاسی دھرنا نہیں ہے بلکہ عوامی دھرنا ہے اور یہ آئین بچانے کی لڑائی ہے اس لیے کوئی بھی اپنی پارٹی کایہاں پر جھنڈا وغیرہ نہ لائیں اور صرف اور صرف عوامی دھرنا کے طور پر شریک ہوں۔

سیاسی لوگوں سے بار بار اپیل کی جاتی ہے کہ دھرنا کے مناسبت سے ہی اپنی باتوں کو سامعین تک پہنچائیں۔ ہمارا دھرنا کوئی چہرہ چمکانے والا نہیں ہے بلکہ یہ ہمارے حقوق اور آئین کوبچانے کی لڑائی ہے۔ اس لیے ہم صرف اسی مقصد کے تحت یہاں پر اکٹھا ہوئے ہیں اس لیے ہماری لڑائی لمبی لڑائی ہوگی جب تک حکومت ہمارے مطالبات کو سن نہیں لیتی ہے ہم یہاں سے ہٹنے والے نہیں ہے۔

دھرنا مقام موجود افروز فانی نے حالات حاضرہ کی مناسبت سے چند اشعار پڑھے۔

خدائے برتر تری زمیں پر زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے۔
ہر ایک فتح وظفر کے دامن پہ خون انساں کا رنگ کیوں ہے۔
زمیں بھی تیری ہے ہم بھی تیرے ہیں یہ ملکیت کا سوال کیاہے ۔
یہ قتل وخوں کا راوج کیوں ہے یہ رسم جنگ وجدال کیاہے ۔
جنہیں طلب ہے جہاں بھر کی ، انہیں کا دل اتنا تنگ کیوں ہے ۔
خدائے برترتیری زمیں پر زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوںہے ۔
غریب ماﺅں ، شریف بہنوں کو امن عزت کی زندگی دے ۔
جنہیں عطاکی ہے تونے طاقت، انہیں ہدایت کی روشنی دے ۔
سروں میں میں کبروغرور کیوںہے، دلوں کے شیشے پہ رنگ کیوں ہے ۔
خدائے بر تر تری زمیں پر زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے۔

ان اشعار کو پڑھ کو لوگوں کے اندرجوش ولولہ لانے کی کوشش کی ہے۔

واضح رہے کہ سی اے اے این آر سی این پی آر کے خلاف د ھرنا پر روز کوئی نہ کوئی سیاسی شخصیت شریک ہورہی ہے۔ اس سے قبل دھرنا میں جن سیاسی و سماجی لیڈران نے شرکت کی ہے ان میں سے سرفہرست ، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری ، شیوانند تیواری ، سابق ایم پی علی انور ، سابق وزیر اطلاعات ونشریات اور تعلیم ورشن پٹیل ،سابق نائب وزیراعلیٰ او ر اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو جے این یو اسٹوڈینٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار ، مشہور اور نوجوان شاعرعمر ان پڑتاپ گڑھی ، نو عمر شاعر سفیان پڑتاپ گڑھی ، سابق وزیر کھیل شیو چندر رام ، سابق وزیر صحت تیج پڑتاپ یادو ،مشہور معالج ڈاکٹر کفیل احمد ، سابق کونسل کے رکن انوراحمد ، سابق میئر افضل امام ، سابق ایم پی پپو یادو ، بہار کے مشہور معالج ڈاکٹراحمد عبدالحئی ، رکن پارشد اسفراحمد وغیرہم سمیت سماجی ، سیاسی ، ادبی ، علمی ، شخصیتوں نے شرکت کی اور دھرنا کو کامیاب بنانے کی کوشش کی ہے۔

Last Updated : Feb 17, 2020, 10:13 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details