ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں فاربس گنج بلاک کے آر ٹی موہن پنچایت میں واقع پرائمری اسکول سنہ 2007 سے قائم ہے، مگر 13 سال بعد بھی اسکول کی عمارت نہ ہونے سے یہاں زیر تعلیم 230 طلباء آج بھی کھلے میدان میں بیٹھنے کو مجبور ہے۔
زمین پر اسکول کے نام پر صرف ایک باورچی خانہ اور بیت الخلاء ہے، جبکہ یہاں 2007 سے ہی چھ اساتذہ مامور ہیں، مگر عمارت نہ ہونے سے یہ بھی کبھی کبھی حاضری بنانے کھلے میدان میں آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔
ارریہ: فاربس گنج بلاک میں واقع پرائمری اسکول بدحالی کا شکار بچوں کی تعلیم کا نقصان نہ ہو جس کے لیے گاؤں کے لوگوں نے ہر سطح سے کوشش کی اور عارضی طور پر پھونس کا مکان ٹین کے چھت کے سہارے کھڑا کیا اور تعلیم کا آغاز کرایا، مگر درمیان میں مکان کئی بار گرتا رہا اور بنتا رہا، گزشتہ ایک برس سے جھونپڑی کا مکان گرا ہوا ہے جو اب تک نہیں بن سکا ہے، مقامی باشندے پریشان ہوکر اب بنانے کی ہمت نہیں کر پارہے ہیں۔
ارریہ محکمہ تعلیم کی لاپرواہی اور اسکول کی عمارت بنانے کے تعلق سے مقامی باشندوں نے اسکول کی ہیڈ ماسٹر کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کرکے مذکورہ معاملے پر غور و خوض کیا گیا، جس میں یہ طے پایا ہے کہ محکمہ تعلیم اور مقامی رکن اسمبلی کے علم میں یہ بات پہنچا کر جلد سے جلد اسکول کی عمارت کی تعمیر کرائی جائے۔
مقامی لوگوں نے کہا ہم لوگ اپنے بچوں کی تعلیم کو لے کر فکر مند ہیں، اس کے لیے ہر جتن اٹھانے کو تیار ہے، گزشتہ 13 برسوں سے محکمہ تعلیم کی طرف سے امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں، مایوس ضرور ہوئے ہیں مگر امید نہیں ہارے ہیں۔
اسکول کی ہیڈ ماسٹر کنچن کماری نے کہا کہ ہم نے اپنی سطح سے ہرممکن کوشش کی ہے، عمارت نہیں ہونے سے بچوں کی تعلیم کا نقصان تو ضرور ہو رہا ہے، ضلع محکمہ تعلیم سے لے کر ریاستی محکمہ تعلیم تک کاغذی طور سے کوشش کی مگر کامیابی نہیں ملی۔