اردو

urdu

ETV Bharat / city

پٹنہ کی ڈوبی ہوئی سڑکوں پر فوٹو شوٹ مناسب یا بے حسی - وٹوگرافر کی بے حسی' قرار دے رہے ہیں

پٹنہ میں لوگ موسلادھار بارش کے باعث بری طرح پریشان ہیں۔ مسلسل بارشوں کے بعد سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ سڑکوں پر کشتیاں چلائی جا رہی ہیں۔ وزیراعلی نے قومی آفات مینجنمنٹ سے مدد کا مطالبہ کیا ہے ایسے میں اسے کوئی شوق یا اپنے فن کا مظاہرہ کرے تو اسے بے حسی کہی جائے یا تخلیفی جدت۔

پٹنہ کی ڈوبی ہوئی سڑکوں پر فوٹو شوٹ مناسب یا بے حسی

By

Published : Sep 30, 2019, 3:21 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 2:31 PM IST

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں لوگ موسلادھار بارش کے باعث بری طرح پریشان ہیں۔ مسلسل بارشوں کے بعد سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ سڑکوں پر کشتیاں چلائی جا رہی ہیں۔ وزیراعلی نے قومی آفات مینجنمنٹ سے مدد کا مطالبہ کیا ہے ایسے میں اسے کوئی شوق یا اپنے فن کا مظاہرہ کرے تو اسے بے حسی کہی جائے یا تخلیفی جدت۔

اس صورتحال میں جہاں ایک جانب پانی میں ڈوبے ہوئے رکشہ والے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے تو دوسری جانب پٹنہ کی زیرِ آب سڑکوں پر ایک فینسی فوٹو شوٹ کروانے والی ایک ماڈل زیرِ بحث ہے۔

تصویروں میں ماڈل سیلاب جیسی صورتحال سے لطف اندوز ہوتی نظر آ رہی ہے۔ گلیمرس انداز کی ان تصاویر کو وسیع پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انھیں 'غیرحساس' قرار دیا جا رہا ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ سیلاب جیسی صورتحال جشن منانے کا موقع تو نہیں ہوتی، اس میں کئی لوگ ہلاک اور بہت سے بے گھر ہو جاتے ہیں اور وہ اسے 'فوٹوگرافر کی بے حسی' قرار دے رہے ہیں۔

فوٹوگرافر سوربھ انوراج نے ان تصاویر کو فیس بک پر شیئر کرتے ہوئے اسے 'آفت میں جل پری' کا عنوان دیا ہے۔

ایک صارف نے ان تصویروں پر تبصرہ کیا ہے کہ یہ ایک احمقانہ عمل ہے اور یہ سیلاب کی تباہ کاریوں کی اہمیت کو کم کر دیتا ہے لیکن کئی لوگ اسے تخلیقی عمل قرار دے رہے ہیں۔


دوسری جانب انوراج نے اسے صورتحال کی سنگینی کی طرف لوگوں کی توجہ مبذول کرنے کا ایک طریقہ قرار دیا ہے۔

پٹنہ کی ڈوبی ہوئی سڑکوں پر فوٹو شوٹ مناسب یا بے حسی

وہ کہتے ہیں: 'میرا خیال تھا کہ لوگوں کی توجہ بہار کے سیلاب کی طرف مبذول کرائی جائے۔ جب دوسری ریاستوں میں سیلاب آتا ہے تو پورے ملک سے لوگ مدد کے لیے آگے آتے ہیں لیکن بہار میں آنے والے سیلاب کا ذکر قومی اور بین الاقوامی میڈیا میں خاطر خواہ نہیں ہوتا ہے۔

'اگر آپ سوشل میڈیا پر سیلاب کی معمول کی تصویر شیئر کرتے ہیں تو لوگ اسے دیکھتے ہیں 'سو سیڈ' کہتے ہیں اور آگے بڑھ جاتے ہیں۔ میں چاہتا تھا کہ لوگ تصویروں کو دیکھ کر رک جائيں، اس لیے میں نے فوٹو شوٹ کیا۔'

اسی دوران فوٹو میں نظر آنے والی ماڈل آدیتی سنگھ کا کہنا ہے کہ اس فوٹو شوٹ کا مقصد سیلاب کی صورتحال سے دوچار لوگوں کا مذاق اڑانا نہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ لوگ اسے سوشل میڈیا پر غلط طریقے سے لے رہے ہیں۔

آدیتی پٹنہ میں نیشنل انسٹیچیوٹ آف فیشن ٹکنالوجی میں پہلے سال کی طالبہ ہیں اور وہیں سے فیشن ڈیزائننگ کورس کر رہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید کے متعلق آدیتی نے کہا: 'میں پٹنہ کی موجودہ حالت سے بہت افسردہ ہوں۔ میں ان سب سے بہت پریشان ہوں۔ پورا پٹنہ پریشان ہے، میں بھی ہوں۔ لیکن لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم ان کا مذاق اڑا رہے ہیں اور یہ ٹھیک نہیں ہے۔ وہ ججمینٹل ہو رہے ہیں۔'

انھوں نے مزید کہا: 'یہ فوٹو شوٹ پٹنہ میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہونے سے پہلے کی ہے۔ اس وقت کوئی بھی نہیں جانتا تھا کہ صورتحال اتنی سنگین ہو جائے گی، لیکن لوگ اسے موجودہ حالات اور سوشل میڈیا کے ساتھ منسلک کر کے دیکھ رہے ہیں اور مجھے ٹرول کیا جارہا ہے۔'

نوٹ : یہ خبر بنیادی طور پر بی بی سی سے ماخوذ ہے۔ اس خبر کو بی بی سی کے شکریے کے ساتھ شائع کیا جا رہا ہے۔

Last Updated : Oct 2, 2019, 2:31 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details