کانگریس پارٹی اور آرجےڈی کے درمیان چھڑی لفظی جنگ تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے، راجد کے قومی صدر لالو پرساد یادو کے ذریعہ کانگریس بہار انچارج بھکت چرن داس کو "بھک چوہنرداس" کہے جانے کے بعد سے بہار کانگریس رہنما و کارکنان مشتعل نظر آ رہے ہیں۔
کانگریس پارٹی کے کارکنان نے دارالحکومت پٹنہ کے مختلف مقامات پر لالو یادو کا پتلا نذر آتش کرتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریسی کارکنان نے کہا کہ لالو یادو جیسے قدآور رہنما کی زبان سے اس طرح کے نازیبا الفاظ کا استعمال ہتک آمیز ہے۔ انہوں نے ایک دلت رہنما کی بے عزتی کی ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اس معاملہ پر آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان ساریکا پاسوان نے کہا کہ لالو جی کے لفظوں کا منفی معنی نکال کر اسے موضوع بنایا گیا ہے۔ دراصل بھگت چرن داس بہار کی زمینی حقیقت سے واقف نہیں ہیں، لالو یادو اپنے ٹھیٹھ الفاظ (مخصوصالفاظ) کہنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ بھک چوہنر کوئی نازیبا لفظ نہیں ہے بلکہ دیہی علاقوں میں بھک چوہنر اسے کہا جاتا ہے جو بغیر سوچے سمجھے کام کرتا ہے، جسے آس پاس کے حقائق کا علم نہیں ہوتا، ایسے لوگوں کو دیہاتی زبانوں میں بھک چوہنر بولا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریسی کارکنان جان بوجھ کر اسے موضوع بحث بنا رہے ہیں تاکہ ضمنی انتخاب میں اس کا فائدہ ملے۔
بی جے پی کے ذریعہ طنزیہ کلمات کہے جانے کے جواب میں ساریکا پاسوان نے کہا کہ بی جے پی اور جے ڈی یو پہلے اپنے گھر کو دیکھے جہاں دونوں پارٹیوں کے ارکان اسمبلی ایک دوسرے کے یہاں چھاپہ ماری کی بات کہہ رہے ہیں، جن کے گھر خود شیشے کے ہوں، انہیں دوسروں کے گھر پتھر نہیں پھینکنا چاہیے-