پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے پاس (126 ویں) ترمیمی بل 2019 کو آج اتفاق رائے سے منظوری دے دی گئی۔
قانون ساز کونسل کے باہر حزب اختلاف کا احتجاج بہار قانون ساز کونسل کا اجلاس شروع ہونے سے قبل حزب مخالف کی جماعت آر جے ڈی اور کانگریس کے اراکین کونسل نے قانون ساز کونسل کے دروازے کے باہر سی اے اے این پی آر اور این آر سی مخالفت تختیاں اپنے ہاتھوں میں لیے اس کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی۔
آر جے ڈی کے سینئر لیڈر و سابق وزیرتعلیم رام چندر پوروے نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینا ہوگا کیونکہ اس کی وجہ سے پورے ملک میں ہنگامہ آرائی ہے ملک کا دانشور طبقہ صحافی اور فنکار سارے لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
اس کی مخالفت اس لیے ہو رہی ہے کہ ہمارے آئین میں مذہب کی بنیاد پر شہریت طے کرنے کا کوئی نظم نہیں ہے یہ جو این آر پی، این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون ہے یہ تقسیم کرانے والا ہے، آئین مخالف ہے۔ یہ آئین کے ذریعے ہمارے درمیان جو اتحاد کا نظم کیا گیا ہے اس کو بھی توڑنے والا ہے۔ جب سے ملک مخالف اور شہریت مخالف قانون تذکرہ شروع ہوا ہے تب سے ہمارے ملک کے غریب اقلیت اور اور انتہائی پسماندہ لوگوں میں خوف کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔