ریاست بہار کے ضلع کیمور میں ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر نول کشور چودھری نے کورونا وائرس کے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس مہلک بیماری سے بچنے کی تدابیر کے بارے میں بتایا۔
ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر نول کشور چودھری انہوں نے کہا کہ اس وائرس کی ملک کے متعدد حصوں میں مثبت مریض پائے گئے ہیں لیکن اس سے گھبرانے کی ضروت نہیں بلکہ احتیاط برتنے اور خبردار رہنے کی ضرورت ہے۔ کیمور میں محکمہ صحت پوری طرح سے مستعد ہے۔
ضلع مجسٹریٹ نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ خوفزدہ ہونے کی بجائے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ضلع مجسٹریٹ نے 'اسکریننگ' کا عمل بھی جاری کیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر نول کشور چودھری نے کورونا وائرس کی علامات اور اس سے بچاٶ کے بار ے میں بھی بتاتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی علامات عام فلو کی طرح ہی ہے ماہرین صحت کے مطابق بخار، کھانسی، زکام، سردرد، سانس لینے میں دُشواری کورونا وائرس کی ابتدائی علامات سامنے آئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضروری نہیں کہ ایسی تمام علامات رکھنے والا مریض کورونا وائرس کا ہی شکار ہو البتہ متاثرہ ممالک سے آنے والے مسافروں یا مشتبہ مریضوں سے میل جول رکھنے والے افراد میں اس وائرس کی منتقلی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر بیماری شدت اختیار کر جائے تو مریض کو نمونیہ ہو سکتا ہے اور اگر نمونیہ بگڑ جائے تو مریض کی موت واقع ہو سکتی ہے ساتھ ہی مریضوں میں وائرس کی تصدیق کے لیے انہیں الگ تھلگ رکھا جاتا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلنے کے اسباب کو بتاتے ہوئے کہا کہ صحت مند افراد جب کورونا وائرس کے مریض سے ہاتھ ملاتے ہیں یا گلے ملتے ہیں تو یہ وائرس ہاتھ اور سانس کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہو جاتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس انتہائی سرعت کے ساتھ ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہو جاتا ہے۔لہذٰا اس وائرس میں مبتلا مریضوں کا علاج کرنے والے طبی عملے کو بھی انتہائی سخت حفاظی اقدامات کرنا پڑتے ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق باقاعدگی سے ہاتھ دھونا، ماسک کا استعمال، کھانسی اور چھینک کے وقت ٹشو پیپر یا دستی کا استعمال یا عدم دستیابی کی صورت میں کہنی سے ناک کو ڈھانپ لینا اس وائرس سے انسان کو محفوظ بناتا ہے۔
کرونا وائرس کے مشتبہ مریض سے بغیر حفاظتی اقدامات یعنی دستانے یا ماسک پہنے بغیر ملنے سے گریز کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق گوشت اور انڈوں کو اچھی طرح پکانا بھی حفاظی تدابیر میں شامل ہے۔ نزلہ اور زکام کی صورت میں پرہجوم مقامات پر جانے سے اجتناب اور ڈاکٹر سے تفصیلی طبی معائنہ کرانا بھی اس مرض سے بچاؤ کے لیے فائدہ مند ہے۔