اس موقع پر ڈاکٹر شیلیندر کمار نے بتایا کہ ایم ڈی اے سائیکل شروع ہونے سے پہلے فیملی رجسٹر کو لازمی طور پر اپ ڈیٹ کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ اس بار 2 ڈرگ ایڈمنسٹریٹرز کی ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی اور دونوں ڈرگ ایڈمنسٹریٹر روزانہ 30-50 گھروں میں ایم ڈی اے کی دوا کھلائیں گے اور ایم ڈی اے پروگرام زیادہ سے زیادہ 14 دنوں میں مائیکروپلان کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔ جس میں دوا کھانے سے بچ جانے والوں کو دوبارہ ادویات دی جائیں گی۔
اس کے علاوہ یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ ادویات کسی بھی شخص کو تقسیم نہیں کی جانی چاہئیں بلکہ اسے اپنے سامنے کھلانا ہے۔
اس دوران کیئر انڈیا کے ڈی ٹی ایل اشیش دویدی، پی سی آئی کے ایس ایم سی راکیش کمار شکلا اور کیئر کے تمام ایم ڈی اے کوآرڈینیٹروں نے شرکت کی۔
ڈی پی او وی ایل چندن پرساد نے بتایا کہ ضلعی سطح پر ٹی او ٹی کی تربیت ختم ہو چکی ہے۔ اس بار ایم ڈی اے کے لیے تین درجے کی نگرانی کا انتظام کیا گیا ہے۔ جس میں آشا فسلیٹیٹر یا اے این ایم کو اپنی 10 ٹیموں کو بطور فرسٹ لیول سپروائزر نگرانی کرنا ہوتی ہے۔ ہر اول درجے کا سپروائزر کام کے اختتام پر ہر روز دیے گئے فارم پر رپورٹ مرتب کرنے کے بعد پرائمری ہیلتھ سنٹر میں شام کی میٹنگ میں شرکت کرے گا۔
اس کے ساتھ پہلے درجے کا سپروائزر ایک دن میں اپنی تین ٹیموں اور ہر ٹیم کے کم از کم 3-3 گھروں کا دورہ کرے گا اور اپنی رپورٹ بھرنے کے بعد دی گئی نگرانی کا فارم جمع کرائے گا۔ اگلے دن پھر وہ اپنی تین دیگر جماعتوں کا دورہ کرے گا اور شام کی میٹنگ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔ اسی طرح وہ اپنا روزانہ کا کام مکمل کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اسی طرح دوسرے اور تیسرے درجے کے سپروائزر بالترتیب بلاک اور ضلعی سطح کے ہوں گے، جو ہر روز پہلے درجے کے سپروائزرز کی تین ٹیموں کی نگرانی کریں گے اور ان ٹیموں کے ذریعہ دوا کھلائے گئے 3-3 گھروں کی جانچ کریں گے۔
مزید پڑھیں:
وی بی ڈی کنسلٹنٹ راجیو کمار نے بتایا کہ ڈرگ ایڈمنسٹریٹر کو ہر 50 گھروں کے لیے 600 روپے اور زیادہ سے زیادہ 200 گھروں کے لیے 2400 روپے معاوضہ ادا کیا جائے گا، یعنی دو ٹیم ورکرز کی ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی اور دونوں ٹیم ورکرز، تقریباً 400 گھروں کے لوگوں کو دوا کھلائیں گے۔جس کے لیے انہیں زیادہ سے زیادہ 4800 روپے دیے جائیں گے۔ جو دونوں پارٹی کارکنوں کے درمیان یکساں طور پر 2400 روپے ادا کئے جائیں گے۔ ہر 10 ٹیموں کے لیے ایک سپروائزر مقرر کیا جانا ہے۔ اس کے لیے ہر اول درجے کے نگران کو 175 روپے یومیہ ادا کیا جائے گا۔ ہر سپروائزر ہر 10 ٹیموں کو روزانہ رپورٹ کرے گا اور شام میں بلاک پی ایچ سی کی سطح پر ہونے والی میٹنگ میں شرکت کرے گا۔
یواین آئی