سنجیو بھٹ اور عمر خالدکی حمایت میں سڑکوں پر اترے سینکڑوں کی تعداد میں نوجوانوں نے حکومت کی جانب سے غلط طریقہ سے پھنسا کر سلاخوں میں قید کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے رہائی کی مانگ کی۔ دونوں تنظیم کی سربراہی میں ایک مارچ کا بھی اہتمام کیا گیا۔ جو شہر کے مختلف شاہراہ سے ہوتے ہوئے ایکتا چوک پہنچی۔
کیمور: سنجیو بھٹ اور عمرخالد کی رہائی کے لیے زبردست مظاہرہ
ریاست بہار کے ضلع کیمور کے بھبھوا ہیڈکوارٹر میں 'قومی ایکتا منچ' اور ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اسٹوڈنٹ فرنٹ آف انڈیا' کی قیادت میں آئی پی ایس سنجیو بھٹ اور جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کی رہائی کے لیے ایکتا چوک پر بڑے پیمانے پر سینکڑوں کی تعداد میں نوجوانوں نے مظاہرہ کر رہائی کا مطالبہ کیا۔
ریلی میں شامل نوجوان مرکزی اور دہلی حکومت کی سخت مذمت کرتے ہوئے نعرہ بلند کر تے رہے کہ تاناشاہی نہیں چلے گی۔ دونوں پر درج مقدمہ واپس ہو۔ اس موقع پر 'اسٹوڈنٹ فرنٹ آف انڈیا' کے قومی ترجمان جمیل خان نے کہا کہ مرکزی حکومت جو چاہتی ہے وہی کرتی ہے۔ انصاف کی آواز بلند کرنے والوں کو قید خانہ میں رکھ رہی ہے۔ اس موقع پر مدر ٹریسا فاٶنڈیشن کے کوآرڈینیٹر آرزو خان کے علاوہ جن ادھیکار پارٹی کے رکن تاج الدین انصاری، سماجی کارکن حنیف خان ، وقار احمد ، اعجاز ساحل سمیت سینکڑوں نوجوانوں نے ریلی میں شرکت کی۔