ریاست بہار کے شہر گیا میں واقع مگدھ کمشنری کے سب سے بڑے ہسپتال انوگرہ نارائن کی گندے ہسپتال کی شناخت بنتا جارہا ہے۔
ہسپتال کے ٹراما سینٹر و عارضی ایمرجنسی کے پیچھے کوڑے وکچرے کا ڈھیر لگا ہوا ہے، بڑے پیمانے پر صفائی اہلکار کے باوجود صفائی نہیں ہے۔
شہر گیا میں واقع مگدھ کمشنری کے سب سے بڑے ہسپتال انوگرہ نارائن ہسپتال میں صفائی ستھرائی کے بڑے دعووں کے باوجود ہسپتال احاطے میں کوڑے وکچرے کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔
بیت الخلاء میں گندگی اور اس کی بدبو کی وجہ سے ایک صحت مند آدمی بھی جب بیمار ہوسکتا ہے تو بیمار کی کیا حالت ہوگی یہ بیان نہیں کیا جاسکتا۔
بجبجاتی نالیاں اور گندگی موجودہ وقت میں مگدھ میڈیکل ہسپتال کی شناخت ہے اور ٹراماسینٹر اور ایمرجنسی وارڈ سے متصل نالی کے گندے پانی اور کچرے کی وجہ سے جام ہوتی ہے جو شدید بدبو کا سبب بھی بنتا ہے ساتھ ہی اسی بلڈنگ کے پیچھے کچرے کا ایک ڈھیر بنا ہوا ہے۔
کورونا ختم نہیں ہوا ہے اس کے باوجود بے احتیاطی صاف جھلکتی ہے کہ پی پی ای کٹ گلوز، ماسک اور دیگر استعمال کیے ہوئے سامان کھلے میں پھینکے ہوئے نظر آتے ہیں، گندگی کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ کئی دنوں سے کچرا نہیں اٹھایا گیا ہے۔
مگدھ کمشنری کے سب سے بڑے ہسپتال 'انوگرہ نارائن' کو لوگ اب گندے ہسپتال کی شناخت کے طور پر جانتے ہیں ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ہریش چند ہری نے پہلے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال ہے تو تھوڑا بہت گندگی ہو سکتی ہے لیکن جب ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے حقیقت سے واقف کرایا تو انہوں نے اس کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ آج ہی صفائی کے انتظامات کو درست کریں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ صفائی کے مکمل انتظامات ہیں لیکن اگر گندگی کا ڈھیر لگا ہوا ہے تو وہ اسکی بھی تفتیش کریں گے آخر صفائی کیوں نہیں ہوئی ہے۔ گارڈز سے پورے احاطے کا معائنہ کراکر متعلقہ فرد سے جواب طلب کرنے کی بھی بات انہوں نے کی۔
مگدھ کمشنری گندے ہسپتال کی شناخت بنتا جارہا ہے واضح رہے کہ مگدھ میڈیکل کے تمام وارڈوں کو دیکھا جائے تو اس کے پیچھے کوڑے وکچرے کا ڈھیر لگا ہوا نظر آجائےگا، گندا پانی بھی جمع رہتا ہے جو ہر وقت مہکا کرتا ہے۔
حالانکہ دن میں تین بار صفائی ستھرائی کا بندوبست کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ تمام وارڈ اور آس پاس کے علاقے 24 گھنٹے صاف ستھرے رہیں، اس کے لیے دو ایجنسیز کام کرتی ہیں۔
اس طرح کے نظام کے بعد بھی مگدھ میڈیکل میں صفائی نہیں ہے، ٹراماسینٹر کے پیچھے اور بازو میں گندگی کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔