ریاست بہار کے ضلع بکسر میں کورونا وائرس کی وجہ سے ایسے مزدور جو یومیہ اجرت پر اپنی زندگی گزر بسر کرتے ہیں وہ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان کے گھروں میں کھانے پینے کے لالے پڑے ہیں، وہ کسی بھی طرح گزر بسر کرنے کو مجبور ہیں۔
بکسر پولیس تھانہ علاقے کے سنڈیکیٹ نہر کے کنارے فٹ پاتھ میں رہنے والے گوتم کمارکہتے ہیں کہ' لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے سامنے کھانے پنے کا مسئلہ بن گیا ہے، راشن کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں سرکاری فائدہ بھی حاصل نہیں ہورہا ہے۔
'ہماری زندگی کا انحصار یومیہ اجرت پے'
لاک ڈاون سے متاثر گوتم کمار نے مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم روزانہ سامان تیار کرتے ہیں اور اسے بازاروں میں روزانہ فروخت کرتے ہیں۔ لیکن اس لاک ڈاؤن میں گھر سے نکلنا مشکل ہے۔ اس کے نتیجے میں ہم بھوکے پیٹ سونے کو مجبور ہیں۔
گھرمیں کھانے کے لیے کچھ بھی نہیں۔
اسی طرح بستیوں میں رہنے والی راج کماری دیوی نامی ایک خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے گھر میں ایک دانہ نہیں ہے۔ بچے بھوک سے دوچار ہیں۔ روزمرہ کی طرح وہ سامان تیارکرکے گزر بسر کرنے والی خاتون ہیں لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کام متاثر ہوگیا ہے۔ مارکیٹ بند ہے اور کوئی آمدنی کا ذریعہ نہیں۔ اس صورتحال میں ان کا کنبہ فاقہ کشی کے دہانے پر آگیا ہے۔
راشن کارڈ نہیں ہونے سے بڑھی پریشانی۔
غور طلب ہے کہ موجودہ حالات میں جن لوگوں کے پاس نہ تو راشن کارڈ ہے اور نہ ہی لیبر کارڈ، ایسے میں ان لوگوں کی مشکلات مزید اضافہ ہو گیا ہے، انہیں کسی سرکاری اسکیم کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ تاہم ضلع کلکٹر امان سمیر نے عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بھی ایسے لوگوں کی شناخت کریں۔ تاکہ مقامی انتظامیہ ان کی مدد کرسکے۔ بتا دیں کہ بکسر کے ایس پی اپیندر ناتھ ورما نے بھی جمعہ کے روز ایسے لوگوں کےدرمیا امدادی سامان تقسیم کیا تھا۔