کورونا وبا اور لاک ڈاون کے درمیان سنہ 2020 کی عید غیر معمولی نوعیت کی رہی۔ اس عید کو لوگوں نے سبق آموز قرار دیتے ہوئے تاریخی کہا۔ لوگوں کو یہ امید ہے کہ اس سے سبق حاصل کر آئندہ کے لیے بہتر کچھ کرنے کا موقع ملے گا۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں باشندگان پٹنہ نے کہا کہ ہمارے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ایسا بھی وقت آئے گا کہ ہمیں اس طرح سے عید منانے کا موقع ملے گا۔
اصلاح معاشرہ کمیٹی کے چیئرمین امتیاز احمد نے کہا کہ اس بار کی عید یقیناً غیر معمولی عید رہی کیونکہ ہم لوگوں لاک ڈاون رمضان گزارا اور عید کی نماز گھروں میں پڑھی گئی۔ جو کبھی یہ جانتے بھی نہیں تھے کہ گھر میں پڑھی جا سکتی ہے'۔
ڈاکٹر ایم کیو جوہر نے کہا کہ' اس بار جو عید گزری وہ لوگوں کے خواب و خیال سے بھی پرے ہے اور اس عید میں لوگوں نے یہ سمجھا کہ کسی بھی طرح کے حالات ہوں اس سے کیسے نمٹنے اور اس حالات کے اندر بھی اسلامی احکامات کی ہم تعمیل کیسے کریں۔ اور جس ملک میں رہیں اس ملک کے حالات اور ضوابط کے مطابق اپنے آپ کو کیسے ڈھالیں۔ الحمد للہ لوگوں نے اپنے گھروں میں عبادت کی اور عید کی نماز گھر میں ادا کی'۔