خاص طور سے نوجوان بے روزگاری اور تعلیم اور ہیلتھ کو لے کر رہنماؤں کو گھیر کر سوال کر رہے ہیں۔ کچھ ایسا ہی معاملہ ضلع گیا کے کونچ حلقہ میں بی جے پی کے ایم پی سشیل کمار سنگھ کے ساتھ پیش آیا ہے۔
ایم پی سشیل سنگھ کا قافلہ انتخابی تشہیر کے لیے کونچ علاقے میں پہنچا تبھی نوجوانوں کی ایک بڑی جماعت ایم پی کے قافلے کو روک کر مرکزی حکومت کے روزگار کے وعدے کو یاد دلاتے ہوئے سوال کرنے لگی۔ تبھی ایم پی، نوجوانوں کو خاموش کرانے کے لیے مرکزی حکومت کے ذریعے لیے گئے فیصلے کو بتانے لگے لیکن نوجوان ان فیصلوں کا تذکرہ سننے کے بجائے روزگار اور تعلیم کے متعلق سوال کرنے لگے۔
نوجوان مرکزی و ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے، تبھی ایم پی کی سکیورٹی میں تعینات سی آر پی ایف کے جوانوں نے مورچہ سنبھال لیا۔ آر پی ایف کے جوان، نوجوانوں کو پرسکون طریقے سے سوال پوچھنے کو لے کر سمجھانے لگے لیکن جب نوجوان نہیں مانے تو سی آر پی ایف کے جوان ایم پی کو کسی طرح لے کر وہاں سے نکلے۔
خاص بات یہ ہے کہ نوجوان جذباتی ہونے کے بجائے خوش مزاجی اور پرسکون طریقے سے بغیر ہنگامے کے سیاسی رہنماؤں کو روک کر سوال پوچھ رہے ہیں۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کا اس طرح سے نمائندوں سے سوال پوچھنا خوش آئند ہے اور اس طرح کی مہم چلی تو تبدیلی کے بڑے آثار پیدا ہو جائیں گے۔