بہار میں محکمہ ایجوکیشن کی بے توجہی کے معاملے اکثر و پیشتر سرخیوں میں نظر آتے ہیں، کہیں اسکول میں بدنظمی تو کہیں اسکول کی عمارت کی خستہ حالی کی خبر عام ہے ، لیکن اسکول میں ٹیچروں کی کمی بہار کے ہر ضلع کا قصہ بنتے جارہا ہے۔
گیا ضلع میں کئی ایسے اسکول ہیں جہاں طلبہ کی تعداد سینکڑوں میں ہے، لیکن وہاں اساتذہ کی کمی ہے اور اس کے باعث تعلیم متاثر ہوتی ہے جبکہ اس کے برعکس کچھ اسکول ایسے ہیں جہاں طلبہ کی تعداد نہ کے برابر ہے تاہم وہاں اساتذہ کی تعداد زیادہ ہے۔ انہی میں ایک گیا ہیڈ کوارٹر سے قریب 25 کلومیٹر دوری پر واقع خضر سرائے بلاک کے منسابگہا پرائمری اسکول ہے۔
جہاں چار سے پانچ بچے پڑھتے ہیں لیکن یہاں دو ٹیچرز بحال ہیں۔ منسابگہا گاؤں میں قریب سو گھر کی آبادی ہے اور اس سے متصل کئی ٹولے ہیں جہاں اسکول نہیں ہیں۔
اسکول کے ماسٹر کہتے ہیں کہ یہاں اس سے پہلے بچوں کی تعداد اور کم تھی لیکن کچھ محنت کی گئی تب بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔اس اسکول کی ہیڈماسٹر پرینکا کماری ہیں جو جہان آباد کی رہنے والی ہیں۔ بچوں کے مطابق ہیڈ ماسٹر ہفتے میں دو تین دن ہی آتی ہیں بقیہ دنوں وہ غیر حاضر ہوتی ہیں۔
گیا میں ایک ایسا اسکول ہے، جہاں بچوں کی تعداد پانچ اور ٹیچرز دو ایک اور ماسٹر صاحب کا حال یہ ہے کہ انکا دل اسکول میں نہیں لگتا ہے۔ وہ ڈیوٹی پر اگر آئیں بھی تو اسکول میں موجود ہونے کے بجائے پرائمری اسکول سے متصل ہائی اسکول میں اپنا وقت زیادہ گزارتے ہیں۔
جب ای ٹی وی بھارت کا نمائندہ اسکول پہنچا تب پانچ چھوٹے بچے برآمدے میں بیٹھے نظر آئے۔ ان میں سے دو بچے اسکول کے لباس میں نظر آئے۔ ان بچوں سے جب پوچھا گیا کہ آپ یہاں کیوں بیٹھے ہیں تو ان میں جانوی کماری نے بتایا کہ سر باہر گئے ہوئے ہیں اور میڈم دو تین دنوں سے آئی نہیں ہیں۔
منسا بگہا پرائمری اسکول میں پانچویں درجہ تک کی تعلیم دی جاتی ہے تاہم پانچویں کلاس کا ایک بھی بچہ موجود نہیں تھا۔ پہلے اور دوسری جماعت کی ایک ایک طالبہ یہاں موجود تھیں۔ بچے آتے ہیں اور جس طرح ٹیچرز انہیں پڑھاتے ہیں وہ پڑھ کر چلے جاتے ہیں۔ اسکول میں کورونا وبا کی وجہ سے مڈڈے میل کا کھانا بند ہے تاہم بچوں کے مطابق انہیں صرف چاول ملتا ہے۔ جبکہ کھانے میں بچوں کے لیے چاول، دال، سبزی، انڈا وغیرہ سبھی کا انتظام ہوتا ہے لیکن کچن بند ہونے کی وجہ سے صرف مہینے میں چاول دے دیا جاتا ہے ۔
اسکول کے ماسٹر سنجے کمار کے مطابق اسکول میں ستائیس بچوں کا داخلہ ہے۔ انکے مطابق دس پندرہ بچے ہر روز پڑھنے آتے ہیں۔ لیکن بچوں کے مطابق روزانہ چار سے پانچ بچے ہی پڑھنے آتے ہیں۔
کم بچوں کے داخلے کے سوال پر ماسٹر کہتے ہیں چونکہ یہاں قریب میں اچھے پرائیوٹ اسکول ہیں۔ جسکی وجہ سے زیادہ تر بچے پرائیوٹ اسکول میں پڑھنے جاتے ہیں