سردیوں کے موسم میں کئی اچھی فصلوں کی کاشتکاری ہوتی ہے، اسی موسم میں ضلع ارریہ کے کھیتوں میں شکرقند کی پیداوار بھی خوب ہو رہی ہے۔ اس فصل سے کسان کافی خوش نظر آ رہے ہیں۔ شکرقند کو بعض زبانوں میں الوا اور میٹھا آلو بھی کہا جاتا ہے۔
یوں تو شکرقند کی کھیتی قومی سطح پر کئی مقامات پر ہوتی ہے مگر بہار، یوپی، اڑیسہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور بنگال میں اس کی کھیتی زیادہ ہوتی ہے۔ شکرقند کی پیداوار کے معاملے میں ہندوستان عالمی پیمانے پر چھٹھے مقام پر ہے۔
ہندی زبان کے معروف ادیب پھنیشور ناتھ رینو کا شہر ارریہ چاروں طرف سے ریتیلی زمین سے گھرا ہوا ہے۔ اسی زمین پر کسان اپنی محنت کی داستان رقم کر رہے ہیں۔
ارریہ سے دس کلو میٹر دوری پر واقع مانِک پور گاؤں کے برما کالونی کے کسان شکرقند کی کھیتی بڑے پیمانے پر کر رہے ہیں۔ انہیں اس کھیتی سے خوب فائدہ بھی رہا ہے۔