اردو

urdu

ETV Bharat / city

'نتیش حکومت اقلیتی فلاح کے نام پر دھوکہ کررہی ہے' - سی بھی محکمہ کے لیے 500 کروڑ کا بجٹ ناکافی ہے

بہار قانون ساز کونسل کے رکن پریم چند مشرا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے نتیش کمار پر متعدد الزامات عائد کیا۔

bihar govt telling lies about minority
فائل فوٹو

By

Published : Mar 6, 2020, 11:20 PM IST

اس موقعے پر انہوں نے اقلیتی فلاح کے لیے مختص بجٹ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اقلیتوں کے تعلق سے جھوٹ بول رہی ہے۔'

کانگریس نے محکمہ اقلیتی فلاح کے لیے حکومت کے ذریعہ پیش کیے گیے 532 کروڑ روپے کے بجٹ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے اسکیم زمین پر نظر نہیں آتی ہیں۔

متعلقہ ویڈیو

کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل پریم چندر مشرا نے محکمہ اقلیتی فلاح کے بجٹ پر ایوان میں بولتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مسلمانوں کے ساتھ دھوکا کیا ہے۔ شہریت ترمیمی قانون پر انہوں نے پارلیمنٹ میں ووٹ دے کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ بی جے پی کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی ملاقات میں کہا کہ' کسی بھی محکمہ کے لیے 500 کروڑ کا بجٹ ناکافی ہے۔ اس میں بھی انہوں نے صرف 20 فیصد ہی خرچ کیا ہے۔'

پریم چندر مشرا نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ' آپ نے فلاحی اسکیم میں جو پیسے جو خرچ کیے ہیں وہ زمینی سطح پر کیوں نظر نہیں آتا۔ میں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں مدرسوں کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ کانگریس نے دلوایا ہے۔ اردو مترجم ہم نے بحال کیا آپ نے چودہ برسوں میں کیا کیا'۔

انہوں نے وزیر اقلیتی فلاح کے خطاب پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ' ہاں وہ کہہ رہے تھے کہ بی جے پی والے اچھے لوگ ہیں وہ ہمارے دوست ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں'۔

وزیراعلی نتیش کمار نے کیوں کہا تھا کہ بی جے پی بڑی جھوٹی پارٹی ہے۔ مٹی میں مل جائیں گے بی جے پی کے ساتھ نہیں جائیں گے۔ ان باتوں کا جواب اب تک نہیں دیے۔ بہار کی جو موجودہ حکومت اقلیتی فلاح کے نام پر دھوکہ دے رہی ہے۔ یہ حکومت بی جے پی کے ایجنڈے کو نافذ کرنے میں لگی ہے'۔

تین طلاق، دفعہ 370 یا شہریت ترمیمی قانون کا مسئلہ تینوں مسئلوں پر نتیش کمار نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا۔ ایم پی آر کی تجویز ہم نے پیش کی تھی آپ نے اس کو قبول کیا ہے۔ اگر آپ کی نیت ٹھیک ہے تو سی اے کے معاملے پر تجویز لائیں۔'

کانگریس اقتدار والی تمام ریاستوں نے منع کر دیا ہے۔ حکومت نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی شاخ کو کشن گنج میں کیوں نہیں شروع کیا۔ سات برس ہو چکے ہیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے لیے زمین اب تک نہیں ملی۔ وہاں کے وائس چانسلر نے دس ایکڑ زمین کا مطالبہ کیا ہے یونیورسٹی کا کام چار کمرے کے ہوسٹل میں چل رہا ہے۔ ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے۔'

انہوں نے بہار کے عوام کو دھوکہ دیا ہے یہاں کے اقلیتوں کو دھوکہ دیا۔ یہ صرف اقتدار میں بنے رہنے کے لیے بے میل اتحاد کرتے ہیں۔ ان کا اپنا کوئی اصول نہیں ہے۔ گزشتہ انتخاب انہوں نے بی جے پی کے خلاف ہمارے ساتھ مل کر لڑا تھا۔' آج بی جے پی کے ساتھ اقتدار میں کیوں ہے اس کا جواب انہیں دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ' پورے بہار نے برسرِاقتدار جماعت کے لوگوں نے وقف املاک پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ہم نے جب جواب میں کہا کہ سب کی فہرست جاری کریں تو یہ خاموش رہے۔ یہ جھوٹ بولتے ہیں، یہ حکومت نکمی ہے کسی لائق نہیں ہے'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details