اردو

urdu

ETV Bharat / city

'میرے بچے کو کچھ ہوا تو بہار حکومت اس کی ذمہ دار ہوگی'

ریاست بہار کے مشرقی چمپارن ضلع سے تعلق رکھنے والے طلبہ جو راجستھان کے ضلع کوٹہ میں میڈیکل و انجینئرنگ کے امتحانات کی تیاری کر رہے ہیں لاک ڈاؤن کے پیش نظر انہیں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

کوٹہ میں پھنسے بہار کے طلبہ
کوٹہ میں پھنسے بہار کے طلبہ

By

Published : Apr 24, 2020, 11:42 AM IST

طلبہ کا کہنا ہے کہ انہیں کوٹہ میں کھانے پینے سے لے کر رہنے تک کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ ان حالات کے پیش نظر بہار حکومت نے کسی بھی قسم کا کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔

'میرے بچے کو کچھ ہوا تو بہار حکومت اس کی ذمہ دار ہوگی'

طلبہ بار بار اپنے والدین کو اپنی پریشانیوں سے آگاہ کرارہے ہیں، جس کے سبب طلبہ کے والدین کافی پریشان ہیں۔

والدین مسلسل وزیر اعلی بہار نتیش کمار اور مقامی حکام سے یہ درخواست کر رہے ہیں کہ وہ ان کے بچوں کو واپس گھر بلانے کا انتظام کریں۔ لیکن بہار حکومت نے ابھی تک اس معاملے میں کوئی سرکلر جاری نہیں کیا ہے۔

فون کے ذریعہ کوٹہ میں پھنسے طلبہ کشن کمار، اتل کمار اور سمت کمار نے بتایا کہ جب تک دوسری ریاستوں کے طلبہ یہاں تھے ہم ایک دوسرے کے ساتھ رہتے تھے تب تک کسی بھی قسم کا خوف نہیں تھا۔ لیکن تمام ریاستوں کے اکثر و بیشتر طلباء اپنے اپنے گھر چلے گئے ہیں جس کے سبب ہمیں کافی دقتوں کا سامنا ہے۔

طالب علم کشن کمار کے والد انیل کیجریوال نے بتایا کہ میں اپنے بچوں کو واپس لانے کے لئے وزیر اعلی، نائب وزیر اعلی، ممبر پارلیامان سنجے جیسوال سے رابطہ کیا لیکن کہیں سے بھی ہمیں کسی قسم کی مدد نہیں ملی۔

انہوں نے کہاکہ اگر میرے بچے کو ان حالات میں کچھ بھی ہوتا ہے تو بہار حکومت اس کے لیے پوری طرح جوابدہ ہوگی اور میں خودکشی کرنے پر مجبور ہوجاؤں گا، جبکہ وہیں ایک دوسرے طالب علم اتل کمار کے والد منوج کمار نے کہا کہ میرا بچہ وہاں بہت خوفزدہ ہے، بہار حکومت کو ایسی سہولت فراہم کرانی چاہئے تاکہ جو بہار کے بچے ہیں وہ اپنے گھر کو لوٹ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اس عالمی وبا کے پیش نظر دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلی نے جس طرح اپنے بچوں کو بلالیا ہے ویسے ہی بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کو بہار کے طلبہ کے مفاد میں ایک مناسب فیصلہ لینا چاہئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details