14 فروری 2021 کو ولی رحمانی نے خصوصی مشاورتی اجلاس کے ذریعے ملک گیر سطح پر اُردو کی زبوں حالی کے لئے اُردو والوں کو آواز دی تھی، انہوں نے اس کے لئے اُردو کارواں نامی تنظیم تشکیل دی تھی۔
اُردو کارواں: ولی رحمانی کی اردو والوں کو آخری ذمہ داری ولی رحمانی کے ذریعے قائم کردہ اُردو کارواں کے ذمہ داران کو اُردو کے مسائل پر گفتگو کرنے کے لئے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے دفتر سے صبح میں ٹھیک اسی روز ملنے کا دعوت نامہ آیا تھا جس روز دوپہر کے وقت یعنی 3 اپریل کو امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کا انتقال ہو گیا۔امیر شریعت مولانا ولی رحمانی نے اُردو کارواں کے لئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس کے صدر پروفیسر اعجاز علی ارشد، نائب صدر مشتاق احمد نوری، جنرل سکریٹری ڈاکٹر ریحان غنی، سیکریٹری پروفیسر صفدر امام قادری اور انوارالھدیٰ بنائے گئے تھے۔اُردو کارواں کے ذمہ اُردو کی زبوں حالی اور اُردو تنظیموں کو فعال کرنے و اسکولوں میں اُردو اساتذہ کی بحالی و اُردو کو لازمی زبان قرار دئیے جانے کی عمل آوری ہے۔ریاست میں اُردو دوسری سرکاری زبان ہے۔ اس کو محکمہ تعلیم کے متعصب افسران نے اسکولوں میں اختیاری مضمون قرار دے دیا ہے۔ اُردو پرائمری اسکولوں کو ہندی اسکولوں میں زم کیا جا رہا ہے۔ اُردو ٹی ای ٹی کے 12 ہزار گریس پاس امیدواروں کو اب تک بحال نہیں کیا گیا ہے۔ اُردو اکادمی، اردو ایڈوائزری بورڈ، اُردو ڈائریکٹریٹ اب تک غیر فعال ہیں۔ ان سب کو فعال اور متحرک کرنے کے ساتھ مدارس میں کوچنگ کا سرکاری سطح پر نظم کرنا بھی شامل ہے۔اُردو کارواں کے صدر پروفیسر اعجاز علی ارشد نے ای ٹی وی سے خصوصی ملاقات میں اب تک کی کارکردگی کا ذکر کیا۔