ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں واقع خدابخش اورینٹل پبلک لائبریری کے ایک حصہ کو منہدم کرنے کے فیصلے کو حکومت نے واپس لے لیا ہے۔ ریاستی حکومت کے محکمہ تعمیرات کے شعبہ "پل نرمان نگم" نے اشوک راج پاتھ پر ٹریفک جام کے مسئلہ کو دور کرنے کے لیے خدابخش لائبریری کے احاطے میں واقع ہیریٹیج بلڈنگ لارڈ کرزن ریڈنگ روم کو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس کے بعد خدا بخش اورینٹل پبلک لائبریری کے ایک بڑے حصہ کو منہدم کرنے کے منصوبہ کے خلاف حزب اختلاف کی جماعتوں کے علاوہ سماج کے تمام طبقات میں سخت غم و غصہ پایا جارہا تھا۔
بہار راجیہ پُل نرمان نگم لمیٹڈ کی جانب سے فلائی اوور کی تعمیر کے لیے لائبریری کے ایک حصہ کو توڑنے کے خلاف تعلمی شعبہ کے علاوہ تمام شعبوں سے وابستہ افراد اپنا احتجاج درج کرارہے ہیں۔ لاک ڈاؤن سے قبل حکومت کے ذریعہ کیے گئے اس فیصلے کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا تھا۔
راشٹرا وادی جنتادل کے قومی کنوینر اشفاق الرحمٰن نے خدا بخش لائبریری کے کچھ حصے کو مسمار کیے جانے کے فیصلے کے خلاف آواز بلند کی تھی اور حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ تاریخی لائبریری کو نقصان پہنچانے سے بہتر ہے کہ اس کا متبادل راستہ اختیار کیا جائے۔ ان کے علاوہ سیول سوسائٹی، بہار اسمبلی میں لائبریری کمیٹی کے صدر سی پی آئی ایم ایل رکن اسمبلی سوداما پرساد نے بھی حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں؛ خدا بخش لائبریری میں نایاب کتابوں کا ذخیرہ