ضلع کلکٹریٹ میں درجنوں جمع سی پی آئی (ایم - ایل) کارکنان نے مرکزی و ریاستی حکومت کے خلاف شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت غریب مخالف ہے۔
سی اے اے قانون کے خلاف سی پی آئی ایم (ایل) کا غیر معینہ مدت کے لیے احتجاج - رام بلاس یادو ، بھاکپا لیڈر ارریہ
شہریت ترمیمی قانون، مجوزہ این آر سی و این پی آر بہار میں نافذ نہیں کیے جانے اور بہار اسمبلی میں اس کے خلاف قرارداد پاس کرنے کے مطالبہ کو لے کر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ایم - ایل) کے کارکنان نے ضلع کلکٹریٹ پر آج سے غیر معینہ مدت کے لیے دھرنے پر بیٹھ کر تحریک شروع کر دی ہے۔
یہ احتجاج سی پی آئی ایم ایل کے سب ڈویژنل سکریٹری اندر نندن پاسوان کی قیادت میں شروع ہوا ہے، جس میں بلاک و پنچایت کے کارکنان بیٹھے ہیں۔ اندر نندن پاسوان نے کہا کہ مرکزی حکومت مہنگائی، بے روزگاری، بدعنوانی سے عوام کا دھیان ہٹا کر غیر قانونی طریقے سے یہ قانون نافذ کر عوام کو پریشان کر رہی ہے۔ یہ حکومت اب تک عوام کو صرف تقسیم کرنے کی سیاست کر رہی ہے مگر عوام اب ہوشیار ہو چکی ہے، جو متحد ہو کر اس قانون کے خلاف لڑائی لڑے گی۔
وہیں سی پی آئی ایم ایل کے لیڈر رام بلاس یادو نے کہا کہ سی پی آئی ایم ایل ہمیشہ سے مقامی مدعوں کو اٹھاتی ہے، آج ضلع میں بدعنوانی افسر شاہی شباب پر ہے مگر ضلع انتظامیہ تماشائی بنی ہوئی ہے۔ جب تک مرکزی حکومت شہریت ترمیمی قانون اور مجوزہ این آر سی واپس نہیں لے لیتی تب تک ہم لوگ یہاں حکومت کے خلاف بیٹھیں گے اور آواز بلند کریں گے۔ اس احتجاج میں سی پی آئی ایم ایل لیڈر راجو رشی دیو، پرنیلا دیوی، مینا کماری، اجے پاسوان ، چاند لال، منگلی دیوی، دنیش یادو سمیت درجنوں کارکنان شامل ہیں۔