اس موقع پر منعقد پروگرام کو خطاب کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سب سے پہلے میں آپ تمام لوگوں کا اس پروگرام میں آنے کے لیے شکریہ ادا کر تا ہو اور استقبال کرتا ہوں۔ آج سے 28 سال قبل غیر منقسم بہار میں 1992 میں اس کا انعقاد کیا گیا تھا ۔ دو روزہ اس کانفرنس میں آلودگی کی صورت حال ، ماحولیات کے مسائل سے متعلق مختلف نکات اور اس کے حل پر بات ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ ریاست میں ماحولیات کی دشواریوں ،آلودگی کی صورت حال سے نپٹنے کے لیے قدم اٹھا رہے ہیں ۔ حال ہی میں اس موضوع پر انٹر نیشنل کانفرنس کا انعقاد پٹنہ میں ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں اس موضوع پر کام ہو رہا ہے ۔ اس کے لیے قانون بھی بنا یا گیا ہے ۔ تمام ریاستیں آلودگی کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کو شاں ہیں ۔ بہار بھی اس سلسلہ میں بہت بیدار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے تین شہروں کو آلودکی کے لیے نشانزد کیا گیا تھا اس بھی ہم لوگوں نے بیٹھ کر بات کی ہے ۔ گاڑی کی آلودگی پر قابو پانے کے لیے پندرہ سال قدیم ڈیزل گاڑیوں کو چلانے پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ سال جولائی میں ہم نے خود الیکٹرک گاڑی سے پٹنہ میں سفر کر نا شروع کیا ہے ۔ نائب وزیر اعلیٰ ،چند وزرا اور چند سینئر افسران کو بھی الیکٹرک گاڑی مہیا کرائی گئی ہے ۔ الیکٹرک گاڑی کے استعمال سے گاڑیوں سے ہو نے والی آلودگی میں بھی کمی آئے گی ۔ انہوں نے کہا کا انسدادآلودگی کے لیے قانون بنائے گئے ہیں لیکن سب سے بڑی ضرورت لوگوں کو اس کے بارے میں جانکاری دینے کی ہے ، انہیں بیدار کر نے کی ضرورت ہے ۔ لوگوں کے بیدار ہونے سے ہی قانون پر بہتر طریقہ سے عمل ہو پاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ترقی کے کام کے لیے کام کیے جارہے ہیں ۔ بہار کی آبادی تو زیادہ ہے ساتھ ہی ان کی ضرورتیں بھی بڑھ رہی ہیں ۔ لوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ سڑکیں عمدہ ہو نے سے گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور اس سے گاڑیوں کی آلودگی بھی بڑھی ہے ۔ ہم لوگ ماحولیات کے مطابق کام کا پروگرام بنا تے ہوئے کام کررہے ہیں ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کی آبادی اوسطاً زیادہ ہے ۔ ریاست میں زچگی کی شرح زیادہ ہے ۔ جب ہم حکومت میں آئے تھے تو سروے سے یہ پتہ چلا تھا کہ ریاست کی زچگی کی شرح 4.3 ہے جو اب گھٹ کر 3.2 ہو گئی ہے ۔ مطالعہ اور اعدادو شمار سے پتہ چلتا ہے کہ میاں ،بیوی میں اگر بیوی میٹرک پاس ہے تو ملک اور بہار کی زچگی کی شرح 02 ہے ۔ میاں ،بیوی میں اگر بیوی انٹر پاس ہے تو ملک کی زچگی کی شرح 1.7 اور بہار کی زچگی شرح 1.6 ہے ۔ ہم تسلیم کر تے ہیں کہ اگر لڑکیوں کو کم سے کم انٹر تک کی تعلیم دیں گے تو آبادی پر قابو پانے کے لیے سہولت ہو گی ۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد گرین کوور 9فیصد تھا ، حکومت میں آنے کے بعد ہریالی مشن کی شروعا ت کر کے 19کروڑ پودے لگائے گئے ہیں ۔ اب ریاست کا گرین کوور 15فیصد تک پہنچ گیا ہے اور اسے آگے بڑھانے کے لیے بھی ہم لوگ کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی کا اثر موسم پر بھی صاف نظر آنے لگا ہے ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے بے وقت مانسون کی آمد اور خشک سالی اور بے وقت بارش کا بھی ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں ریاست کے 354بلاکوں میں سے 280 بلاک خشک سالی سے متاثر قرار دیے گئے تھے ۔ گزشتہ سال جولائی کے مہینہ میں بارش پھر اس کے بعد خشک سالی اور ستمبر کے ماہ میں سیلاب کی صورت حال بنی اور کئی شہروں میں بارش کا پانی جمع ہو گیا ۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیات کے تئیں ہم لوگوں کو حساس رہنا چاہئے اور ہم لوگ اس کے لیے مسلسل کام کررہے ہیں۔ ’ایئر کوالیٹی مانیٹرنگ سینٹر‘کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ ٹھوس کچرا مینجمنٹ کے لیے بھی کام کیے جارہے ہیں ۔ نالندہ ضلع کے راجگیر بلاک کے بھوئی گرام پنچایت میں جیویکا گروپ کے ذریعہ ڈھیلا اور ٹھوس کچرے کو الگ الگ کر کے بہتر طریقہ سے اس کا مینجمنٹ کیا گیا ہے،جس سے 85 فیصد کچرے کا کسی نہ کسی طرح سے دوبارہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کودوسری جگہوں پر تجربہ کے لیے فروغ دیا جا رہا ہے ۔ لکویڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے بھی کام کیا جارہا ہے ۔ گنگا ندی میں نالے کا پانے جانے سے روکنے کے لیے بھی قدم اٹھائے جا رہے ہیں ۔ نالے کے پانی کو سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے توسط سے صاف کر کے ایگریکلچر کے کام کے لیے استعمال کیا جائے گا ۔ بچپن میں ہم بھی گنگا ندی کے پانی کو اپنے گھر پر پینے کے لیے استعمال میں لاتے تھے اور آج حالات بد ل گئے ہیں ۔