پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات 2020 کے آخری مرحلے کی ووٹنگ سے عین قبل بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے بھی 2020 کے انتخابات کو اپنے سیاسی سفر کا آخری اسٹاپ قرار دے کر ملک کی سیاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ نتیش کمار جنہوں نے بہار کو ترقی کی راہ پر لے جانے کا دعوی کیا تھا انہوں نے اپنے سیاسی سفر کا وقت طے کرلیا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کی رائے، نتیش نے ایموشنل کارڈ کھیلا پورنیہ کے کے دھمداہا میں اپنی انتخابی مہم میں نتیش کمار نے کہا کہ یہ میرا آخری انتخاب ہے، 'انت بھلا تو سب بھلا' نتیش کے بیان کے بعد سیاسی بازار گرم ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ریجنل نیوز ایڈیٹر برج موہن سنگھ نے اس پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار جذباتی کارڈ کھیلنے کی کوشش کی ہے، جو ان کے کام اور عوام میں گڈ گورننس کے اعتماد کا جواب ہے اور عوام کو سوچنے کا موقع بھی ہے۔ سنہ 1990 والے بہار کو نتیش نے بہار نکالا۔ نتیش کمار نے ترقی کے لئے کام کیا۔
برج موہن سنگھ نے کہا کہ شراب پر پابندی کی وجہ سے ریاست کی آمدنی متاثر ہوئی، معاشی دباؤ کے باوجود نتیش کمار نے ملک کے سامنے ایک مثال پیش کی۔ معاشی ترقی کے لیے بہار کا روڈ میپ تیار کیا۔ ایکشن پلان کو عوام کے سامنے رکھ کر کام کیا۔ تاہم ملازمت کے پر سوال اٹھائے جارہے ہیں۔ یہ اسی بنیاد پر ہے۔ آج کی نوجوان نسل بھی تعلیم اور روزگار کے لیے بھاگنے پر مجبور ہے، اور آج کی نسل اس پر سوال اٹھا رہی ہے اور انہیں بھی سوالات اٹھانا چاہیے۔
مزید پڑھیں:نتیش کے 43 برس، 48 میں تبدیل ہوگی یا نہیں؟
اگر نتیش کمار بہار 2020 کے انتخابات میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو وہ بہار کے چھٹے وزیر اعلی کے طور پر کام کریں گے، لیکن سوال یہ ہے کہ ترقی کا وہ کون سا معیار ہے جس پر نتیش کمار جس کی سفر پر گامزن ہے۔ دو مرحلوں میں انتخابات اور بی جے پی کے نتیش پر اعتماد کے بعد بھی نتیش کمار کے اس بیان پر سیاسی بازار گرم ہے۔ نتیش کمار کے اس بیان کے بعد سیاسی بیانات بھی آنے شروع ہوگئے ہیں۔