اردو

urdu

سی اے اے احتجاج: پٹنہ میں احتجاج کا آج 17 واں دن

By

Published : Jan 28, 2020, 7:50 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 7:48 AM IST

سی اے اے این آر سی او ر این پی آر کے خلاف بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں آج مسلسل 17 ویں دن بھی احتجاج و مظاہرہ جاری ہے۔

CAA protests: 17th day of protest in Patna today
سی اے اے احتجاج: پٹنہ میں احتجاج کا آج 17 واں دن

بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے سبزی باغ کا احتجاج اب عالمی تو جہ کا مرکز بنتا جارہا ہے۔ اس احتجاج میں ریاست بہار سمیت ملک کے طول و عرض سے لوگ پہنچ رہے ہیں اور احتجاج مقام سے اپنی باتیں حکومت وقت تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔


مظاہرہ میں روز بروز شدت آتی جارہی ہے روزانہ احتجاج مقام پر عوام کا جم غفیر دکھائی دیتا ہے۔ مظاہرے میں بلا تفریق مذہب و ملت ہر کوئی شریک ہے۔ بچہ، بوڑھا، جوان، تعلیم یافتہ، اسکالر، وکلاءڈاکٹر، انجینئر، طلباء و طلبات اسکولی بچے، یونیورسٹی و جامعات میں پڑھنے والے الغر ض کہ تمام طرح کے پیشے سے منسلک افراد اور تمام مذاہب کے لوگ اس مظاہرے میں شامل ہیں۔


احتجاج میں شامل لوگوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں بلکہ حوصلے مزید بلند ہیں اور لوگ اپنے مطالبات کی خاطر ڈٹے ہوئے ہیں۔

ذہنی اختراع کی خاطر لوگ شعر و شاعری اور حب الوطنی کے نغمات سے لوگوں کی خموشی کو توڑنے کی کوشش بھی کررہے ہیں اور لوگ حب الوطنی کے جذبات، جمہوریت کے تئیں بیداری اور آئین وقانون کے تئیں وفاداری کاعزم کرتے نظرآتے ہیں ساتھ ہی مظاہرہ مقام پر موجود مرد و خواتین الغرض کہ تمام عمر کے لوگ صرف ایک ہی رٹ لگا رہے ہیں کہ 'ہم کاغذنہیں دکھائیں گے'، ہمیں این آرسی، سی اے اے، این پی آر سے آزادی چاہیے، ہمیں اس سیاہ قانون سے آزادی چاہیے۔ ہمیں حکومت کے غیر جمہوری رویہ سے آزادی چاہیے۔ بار بار یہ بھی کہتے نظر آتے ہیں کہ ہندومسلم سیکھ عیسائی آپس میں ہیں سب بھائی بھائی۔

وہیں معروف صحافی اشرف استھانوی اپنے اشعار کے ذریعہ لوگوں کے دلوں میں جوش ولولہ پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

احتجاجوں کی یہاں پے ہے انوکھی داستان
آگیا ہے پورا ہندوستان سبزی باغ میں
دیکھنے کو مل رہاہے آج یہ منظر عجیب
ہندو مسلم ایکتا کی شان سبزی باغ میں

انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پورا ملک سراپا احتجاج ہے۔ بہار کے دار الحکومت پٹنہ میں بھی بڑے پیمانے پر مختلف مقامات پر غیر معینہ مدت کے لیے احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ جن میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین شریک ہوکر اپنی زندہ دلی کا ثبوت پیش کر رہی ہیں۔

انہوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

جاگتے رہنا مقدر ضرور بدلے گا
اندھیری رات میں تاریکیوں کے پردے سے
اندھیرا چیرکر سورج ضرور نکلے گا

انہوں نے مظاہرین سے کہا کہ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہم اپنا کام کرتے رہیں انشاءاللہ کامیابی ضرور ملے گی۔

شاہین باغ، سبزی باغ سمیت ریاست بہار کے مختلف مقامات دربھنگہ کے لال باغ، قلعہ گھاٹ، مظفر پور کے ماڑی پوری،چندوارہ، پٹنہ کے سمن پورہ، دیگھا، پٹنہ سیٹی، لال باغ پٹنہ،پھلواری شریف، گیا کے شانتی باغ سمیت متعدد مقامات پر بھی احتجاجات و مظاہرات مسلسل جاری ہیں۔

ان تمام مظاہروں سے پتہ چلتا ہے کہ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر سے لوگوں میں شدید غم وغصہ کی لہر ہے۔ اور اسی وجہ سے لوگ سڑکوں پر بالخصوص خواتین احتجاج پر بیٹھی ہیں۔

واضح رہے کہ سی اے اے این آر سی این پی آر کے خلاف ہو رہے احتجاج پر روز کوئی نہ کوئی سیاسی شخصیت شریک ہورہی ہے۔

اب تک جن سیاسی و سماجی لیڈران نے شرکت کی ہے ان میں سرفہرست، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری، شیوانند تیواری، سابق ایم پی علی انور، سابق مرکزی وزیر اندر کشواہا، سابق وزیر اطلاعات ونشریات اور تعلیم ورشن پٹیل، سابق نائب وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو، جے این یو طلبہ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار، بھیم آرمی کے لیڈر چندر شیکھر آزاد، دیپانک بھٹہ چاریہ، مشہور اور نوجوان شاعر عمران پرتاپ گڑھی، نو عمر شاعر سفیان پڑتاپ گڑھی، سابق وزیر کھیل شیو چندر رام، سابق وزیر صحت تیج پڑتاپ یادو، سابق کونسل کے رکن انوراحمد، سابق ایم پی پپو یادو، بہار کے مشہور معالج ڈاکٹراحمد عبدالحئی وغیرہم سمیت سماجی، سیاسی، ادبی، علمی، شخصیتوں نے شرکت کی اور مظاہرے کو کامیاب بنانے کی کوشش کی ہے۔

ساتھ ہی علاقے کی سرکردہ شخصیات میں سابق میئر افضل امام، اسفر احمد، ایڈووکیٹ آفاق احمد، ممتاز احمد، شہزادی بیگم، توفیق عالم، آکانچھا، اکشے اور انوارالہدی، مبین، سوجنیہ اپادھیائے، خالد سمیت دیگر اہل محلہ کی کوششوں سے یہ احتجاج پر امن جاری ہے۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 7:48 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details