اردو

urdu

بی این ایم یونیورسٹی طلبا کی رجسٹرارسے نمائندگی

By

Published : Oct 22, 2019, 10:45 AM IST

بہار کے مدھی پورہ میں بھوپندر نارائن منڈل یونیورسٹی کے تحت ایم ایل ٹی کالج سہرسہ سمیت دیگر کالجوں میں پوسٹ گریجویٹ انرولمنٹ کے نام پر، طلباء و طالبات سے اضافی 110 روپے وصول کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

بی این ایم یونیورسٹی طلبا کی رجسٹرارسے نمائندگی

پیر کے روز یہ معاملہ اس وقت منظرعام پر آیا جب یونیورسٹی کے بند ہونے کے بعد جن ادھیکار پارٹی اسٹوڈنٹ کونسل کے رہنما رجسٹرار اور دیگر عہدیداروں سے بات چیت کر رہے تھے۔

بی این ایم یونیورسٹی طلبا کی رجسٹرارسے نمائندگی

طلباء نے رجسٹرار سے سوال کیا کہ جب یو ایم آئی سی پورٹل کے ذریعہ ان طلباء و طالبات سے درخواست کے لئے 300 روپے وصول کیے گئے تو پھر کالج انرولمنٹ کے نام پر 110 روپئےکیوں لیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نامزدگی کے نام پر ان سے جبراً وصولی کی جارہی ہے۔ اور جب کالج انتظامیہ سے اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے تو ، وہ پراسپیکٹس کا حوالہ دیتے ہیں۔ کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انرولمنٹ کے لیے پراسپیکٹر لینا لازمی ہے۔ طلباء کو انرولمنٹ کا خوف دکھا کر زبردستی پراسپیکٹس دیا جاتا ہے۔
وہیں طلباء و طالبات کا کہنا تھا کہ اگرانہیں پراسپیکٹس دیا جا رہے ہیں تو پھر انہیں دو سال پہلے کا کیوں دیا گیا ہے۔ پراسپیکٹس کے مرکزی صفحہ پر سابق پرنسپل ڈاکٹر کے پی یادو کا نام اور تصویر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب طلبا اس معاملے کے خلاف احتجاج کرتے ہیں تو انہیں یونیورسٹی انتظامیہ سے بات کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ طلباء کی ساری باتیں سننے کے بعد موقع پر موجود ڈی ایس ڈبلیو ڈاکٹر شیو منی یادو نے فوری طور پر ایم ایل ٹی کالج سہرسہ کے پرنسپل سے بات کی، پرنسپل نے یہ قبول کیا کہ طلباء سے 110 روپے لیے جارہے ہیں۔ اس موقع پر ڈی ایس ڈبلیو نے پرنسپل کو طلباء سے اضافی رقم نہیں لینے کی ہدایت دی۔
اس معاملے میں ، رجسٹرار ، ڈاکٹر کپل دیو پرساد یادو نے پولیس انتظامیہ کی موجودگی میں طلبا کو یقین دلایا کہ ایک ہفتہ کے اندر ایم ایل ٹی کالج سہرسہ کے پرنسپل کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details