اردو

urdu

ETV Bharat / city

سیاسی رہنما ووٹوں کا اندازہ لگانے میں مصروف

بہار اسمبلی انتخابات 2020 کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد امیدواروں اور ان کے حامیوں نے راحت کی سانس لی ہے قریب ایک ماہ کے انتخابی تشہیر کے بعد اب سبھی اپنی تھکاوٹ دور کررہے ہیں۔ اپنے حامیوں سے پارٹی امیدوار ووٹ کا حساب وکتاب جوڑنے میں لگے ہیں امیدواروں اپنی کامیابی کے لیے پر امید ہے۔

By

Published : Oct 31, 2020, 5:13 PM IST

bihar polls 2020: Leaders are busy estimating for winning
bihar polls 2020: Leaders are busy estimating for winning

ضلع گیا کے دس اسمبلی حلقوں کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد اب امیدوار ہار جیت کا مسلسل اندازہ لگانے میں وقت گزار رہے ہیں۔ کس پولنگ مرکز پر کتنا ووٹ پڑا ہے اس کی جانکاری اپنے حامیوں سے لی جارہی ہے۔

ضلع گیا کی دس سیٹوں پر گزشتہ اٹھائیس اکتوبر کو پہلے مرحلے کے تحت ووٹ ڈالے گئے تھے ووٹنگ کے ایک دن بعد سے ہار جیت کا اندازہ جاری ہے اور ہر امیدوار اور ان کے کارکن اپنی جیت کا دعویٰ کررہے ہیں۔ حالانکہ کس کی جیت اور کس کی ہار ہوگی یہ تو دس نومبر کو پتہ چلے گا لیکن ابھی اندازے اور سروے میں سبھی امیدوار اپنی جیت بتارہے ہیں ۔

گیا کے چار پانچ ایسے بڑے چہرے جو ووٹنگ کے بعد اپنی اپنی پارٹی کے امیدواروں کی تشہیر کے لیے ضلع سے باہر جا چکے ہیں لیکن ان کے کارکن سروے میں لگے ہیں سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی این ڈی اے سے اپنی پارٹی 'ہم' پارٹی کے امیدوار امام گنج حلقے سے تھے جبکہ ان کے مدمقابل آرجے ڈی کے امیدوار سابق اسپیکر ادئے نارائن چودھری تھے دونوں رہنما ووٹنگ کے بعد سے دوسرے مرحلے کے لیے پارٹی کے امیدواروں کی تشہیر میں لگے ہیں جبکہ یہی حال گیا شہری حلقہ کے بی جے پی کے آٹھویں مرتبہ کے امیدوار وریاستی وزیر ڈاکٹر پریم کمار کا ہے پریم کمار ووٹنگ کے دوسرے دن ہی پٹنہ کے لیے روانہ ہو چکے تھے حالانکہ انکے کارکن اورپارٹی رہنما ہربوتھ کی فہرست سے اپنے ووٹوں کا اندازہ لگانے میں مصروف ہے۔ اسی طرح بیلاگنج سے ساتویں مرتبہ آرجے ڈی امیدوار سریندر یادو جے ڈی یو امیدوار ابھے کشواہا شیرگھاٹی سے سابق وزیر وتیسری مرتبہ کے امیدوار ونود یادو۔ جن ادھیکار پارٹی کے امیدوار عمیر خان، آرجے ڈی امیدوار منجو اگروال وغیرہ اپنی اپنی جیت کادعوہ کرتے ہوئے اپنی پارٹی کے دوسرے امیدوار کی تشہیر میں لگے ہیں۔

ضلع گیا کی دس سیٹوں پر کل 176 امیدوار انتخابی میدان میں اترے تھے جنکی قسمت کافیصلہ عوام نے ای وی ایم مشین میں قید کردیا ہے گیا ضلع 58 فیصد پولنگ ہوئی ہے دس نومبر کو گیا کے تین جگہوں گیا کالج گیا، انوگرہ نارائن کالج اور جگجیون کالج میں ووٹوں کی گنتی ہوگی اس سے قبل ووٹوں کی گنتی صرف گیا کالج میں ہوتی تھی لیکن اس مرتبہ کووڈ19 کا خیال رکھتے ہوئے جگہ کشادہ نہ ہو اسکے لیے تین جگہوں پر کاونٹنگ مرکز بنائے گئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details