بہار اسمبلی انتخابات 2020: کل 328 مسلم امیدواروں میں کتنے کروڑ پتی ہیں؟ - کروڑ پتی مسلم امیدواروں کی فہرست
بہار قانون ساز اسمبلی کونسل کی کل 243 سیٹوں کے لیے 3733 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں، ان میں 328 مسلم امیدوار بھی اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ ان میں 63 مسلم امیدوار ایسے بھی ہیں جو کروڑ پتی پیں۔
bihar polls 2020 how many muslim millionaires candidates election
By
Published : Nov 9, 2020, 10:08 PM IST
اعداد و شمار کے مطابق پہلے مرحلے کی 71 سیٹوں کے لیے 1066 امیدواروں میں 35 مسلم امیدوار میدان میں تھے، جبکہ دوسرے مرحلے کی 94 سیٹوں کے لیے 1463 امیدواروں میں 94 مسلم امیدوار اسمبلی پہنچنے کے لیے زور آزمائش کر رہے تھے۔ اسی طرح تیسرے مرحلے کی 78 سیٹوں کے لیے 1204 امیدواروں میں سے 199 مسلم امیدوار میدان میں ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق بہار کی کل 243 سیٹوں میں 81 سیٹوں پر مسلم رائے دہندگان کسی بھی امیدواروں کی ہار جیت میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ جبکہ سیمانچل کی 24 سیٹوں میں مسلم ووٹرز ہی ہار جیت کا فیصلہ کرتے ہیں۔'
کروڑ پتی مسلم امیدواروں کی فہرست
مرحلہ
کروڑ پتی امیدوار کی تعداد
کل امیدوار
پہلا مرحلہ
4
35
دوسرا مرحلہ
15
94
تیسرا مرحلہ
44
199
1
مجلس اتحاد المسلمین
6
2
کانگریس
6
3
جاپ
7
4
جے ڈی یو
8
5
ایل جے پی
4
6
این سی پی
4
7
آر جے ڈی
13
8
آر ایل ایس پی
4
9
آزاد
11
10
کل امیدوار
63
پہلا مرحلہ
نام
پارٹی
اثاثہ
تعلیم
جاوید اقبال
آر جے ڈی
2کروڑ
پی ایچ ڈی
رانچی یونیورسٹی سنہ2020
محمد کامران
آر جے ڈی
5 کروڑ
بارہویں پاس
عمیر خان
جاپ
3 کروڑ
پوسٹ گریجویٹ،
اے ایم یو سے ایم اے سنہ 1992
شبنم
آزاد
1 کروڑ
گریجویشن، اے این کالج پٹنہ، سنہ 2017
دوسرا مرحلہ
آصف غفور
کانگریس
1 کروڑ
بارہویں پاس
فرزانہ فاطمہ
جے ڈی یو
7 کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
محمد جمال
جے ڈی یو
17 کروڑ
گریجویٹ
محمد ناصر احمد
ایل جے پی
2 کروڑ
بارہویں پاس
عقیل احمد راہی
این سی پی
1کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
افضل علی خان
آر جے ڈی
2 کروڑ
گریجویٹ
علی اشرف صدیقی
آر جے ڈی
4 کروڑ
گریجویٹ
عبدالرضوان انصاری
آر ایل ایس پی
4 کروڑ
بارہویں پاس
محمد فاروق احمد
آر ایل ایس پی
3 کروڑ
گریجویٹ پرفیشنل
سید شاہ علی سجاد عالم
آر ایل ایس پی
5 کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
ریاض الحق
آر جے ڈی
2 کروڑ
گریجویٹ
محمدوامق
جاپ
3 کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
محمد نسیم اعظم صدیقی
آزاد
3 کروڑ
ڈاکٹر، پی ایچ ڈی ایل این ایم یو سنہ 2005
ایم اے، سی ایم کالج، ایل این ایم یو، دربھنگہ سنہ 1997
کونین
آزاد
1 کروڑ
آٹھویں پاس
آفرین سلطانہ
آزاد
7 کروڑ
اٹھویں پاس
تیسرا مرحلہ
رجب اللہ الیس رضوان ریاضی
مجلس اتحاد المسلمین
5 کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
عالم
مجلس اتحاد المسلمین
1 کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
شاہنواز عالم
مجلس اتحاد المسلمین
4 کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
محمد انظار نعیمی
مجلس اتحاد المسلمین
4 کروڑ
گریجویٹ
محمد اظہار اسفی
مجلس اتحاد المسلمین
2 کروڑ
دسویں پاس
حسن محمود احمد
مجلس اتحاد المسلمین
2 کروڑ
دسوین پاس
ذاکر حیسن خان
کانگریس
2 کروڑ
گریجویٹ
عبدالرحمان
کانگریس
4 کروڑ
دسویں پاس
محمد توصیف
کانگریس
2 کروڑ
دسویں پاس
عبدالجلیل مستان
کانگریس
1 کروڑ
بارہویں پاس
توقیر عالم
کانگریس
1 کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
خورشید فیروز احمد
جے ڈی یو
4 کروڑ
دسویں پاس
شگفتہ اعظمی
جے ڈی یو
2 کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
محمدنوشاد
جے ڈی یو
2 کروڑ
گریجویٹ
مجاہد عالم
جے ڈی یو
1 کروڑ
گریجویٹ
صبا ظفر
جے ڈی یو
1 کروڑ
گریجویٹ
عاصمہ پروین
جے ڈی یو
3 کروڑ
گریجویٹ پرفیشنل
محمد انتخاب عالم
ایل جے پی
12کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
نوشاد احمد
ایل جے پی
3 کروڑ
گریجویٹ پرفیشنل
محمد کلیم الدین
ایل جے پی
1 کروڑ
گریجویٹ
شمیم احمد
آر جے ڈی
4 کروڑ
گریجویٹ
فیصل رحمان
آر جے ڈی
2 کروڑ
دسویں پاس
سید ابو دجانہ
آر جے ڈی
6 کروڑ
گریجویٹ
ڈی اے فیاض احمد
آر جے ڈی
11 کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
سرفراز عالم
آر جے ڈی
7 کروڑ
گریجویٹ
محمد شاہد عالم
آر جے ڈی
2 کروڑ
ناخواندہ
یوسف صلاح الدین
آر جے ڈی
13کروڑ
گریجویٹ
عبدالباری صدیقی
آر جے ڈی
2 کروڑ
بارہویں پاس
اسرائیل آزاد
جاپ( لوک تانترک)
3کروڑ
گریجویٹ پروفینشل
محمد سہیل ساحل
جاپ( لوک تانترک)
1 کروڑ
پوسٹ گریجویٹ
عبدالسلام
جاپ( لوک تانترک)
3 کروڑ
گریجویٹ
محمد سلیمان خان
جاپ( لوک تانترک)
1 کروڑ
دسویں پاس
محمد پرویز عالم
جاپ( لوک تانترک)
1کروڑ
آٹھویں پاس
محمد راشد عزیز
این سی پی
2 کروڑ
گریجویٹ
نظام
این سی پی
1 کروڑ
آٹھویں پاس
ناظر احمد انصاری
این سی پی
1 کروڑ
ناخواندہ
محمد افتخار عالم
آر ایل ایس پی
1 کروڑ
بارہویں پاس
غوثل العظم
آزاد
1 کروڑ
آٹھویں پاس
وسیع احمد
آزاد
1 کروڑ
گریجویٹ پروفیشنل
مشتاق علی
آزاد
2 کروڑ
ناخواندہ
محمد شبیر
آزاد
1 کروڑ
دسویں پاس
محمد صبا پروین
آزاد
1 کروڑ
دسویں پاس
محمد اتفاق عالم
آزاد
5 کروڑ
وسطانیہ( آٹھویں پاس)
عشرت پروین
آزاد
1 کروڑ
دسویں پاس
اب دیکھنا یہ ہے کہ 328 مسلم امیدواروں میں سے کتنے ایوان میں پہنچتے ہیں اور یہ رہنما اقلیتوں کے لیے کیا کچھ کرتے ہیں۔