ارریہ : تیسرے مرحلے میں ہونے والے انتخابات کے پیش نظر اب سیاسی رہنما کا رخ سیمانچل کی طرف ہو رہا ہے، اسی ضمن میں آج ارریہ شہر کے یادو کالج میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی اپنے امیدوار کے حق میں ووٹ کی اپیل کرنے اور انتخابی اجلاس سے خطاب کرنے پہنچے۔
ارریہ اسمبلی حلقہ سے ایم آئی ایم نے ضلع صدر راشد انور کو اپنا امیدوار بنا کر میدان میں اتارا ہے۔ اس کے علاوہ ارریہ اسمبلی حلقہ سے جدیو امیدوار شگفتہ عظیم و کانگریس امیدوار عابدالرحمن میدان میں ہیں۔
مزید پڑھیں:بہار اسمبلی انتخابات: مسلم آرکشن مورچہ کی نتیش کو حمایت
اسدالدین اویسی نے انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیمانچل گذشتہ 70 برسوں سے بدحالی کی آنسو رو رہا ہے، اس خطہ کو یہاں کی پارٹیوں نے چراگاہ بنا لیا ہے، پندرہ برس لالو۔ رابڑی کے اقتدار میں یہ خطہ حاشیہ پر رہا اس کے بعد نتیش حکومت نے پندرہ برس میں اس علاقے کو اور بھی تنزلی کی طرف دھکیل دیا، مگر ہم آپ سے کہنا چاہتے ہیں آپ نے ان دونوں کو دیکھ لیا، ایک موقع ہمیں بھی دیکر دیکھیں، انشاء اللہ اس علاقے کو ترقیاتی کاموں سے بھر دیں گے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ یہاں کے مسلمان کسی پارٹی کے غلام نہیں ہیں، ہمیں اپنی آواز بلند کرنی ہے، اپنے حقوق کے لیے آگے بڑھنا ہوگا، ان نام نہاد سیکولر پارٹیوں سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، خوف اور ڈر صرف اللہ کے لیے ہے۔
اسدالدین اویسی کے جلسے میں عوام کا جم غفیز اویسی نے کہا کہ راشد انور آپ کے درمیان رہنے والا ایک متحرک اور فعال لیڈر ہے، یہ ہمیشہ آپ کے لیے کھڑا رہا ہے، اگر اسے منتخب کرکے اسمبلی میں بھیجتے ہیں تو اس کی آواز میں مزید قوت اور توانائی پیدا ہوگی، آپ کی آواز یہ اور بھی مضبوطی سے اٹھا سکے گا۔ امیدوار راشد انور نے کہا کہ آپ کے بھروسہ کو ٹوٹنے نہیں دوں گا۔