ریاست بہار کے ویشالی ضلع کے دیسری تھانہ حلقہ کے رسول پور گاؤں تعلق رکھنے والی گلشن آرا کو گذشتہ دنوں چند شرپسندوں نے چھیڑ کھانی کی مخالفت کرنے پر نذر آتش کردیا تھا۔ گلشن آرا جس روز دم توڑ رہی تھی اسی روز وزیر اعلی نتیش کمار اپنے کابینہ کے وزراء کے ساتھ حلف لے رہے تھے۔ مظلوم گلشن آرا 15 دنوں تک زندگی کی جنگ لڑتی رہی آخر کار اس نے 15 نومبر کو آخری کار دم ٹور دیا۔
15 تاریخ کی شام کے وقت جب وزیراعلیٰ اپنے عہدے کی حلف لے رہے تھے اس وقت مقتول گلشن آرا کی بیوا ماں اپنی بیٹی کی لاش کے ساتھ دارالحکومت کی سڑک پر انصاف کا مطالبہ کر رہی تھیں اور قصواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کررہی تھیں۔
مظلوم گلشن آرا کے لیے انصاف کی آواز ریاست کی بائیں بازو کی جماعت کی خاتون تنظیم ایپوا اور دوسری خاتون تنظیموں نے اٹھائی ہے۔ لیکں مسلمانوں کی مسیحائی کا دعویٰ کرنے والے ادارے اور ملی تنظیمیں صرف اخبارات میں مذتی بنان دے رہے ہیں اور سڑکوں پر کہیں نظر نہیں آر رہے ہیں۔ مگر آج ان خاتون نے ریاست کے کئی علاقوں کی سڑکوں پر نکل کر مظلوم گلشن آرا کے لیے انصاف اور اس کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔