اردو

urdu

ETV Bharat / city

ماحولیات بیداری کے لیے تقریباً 4.27 کروڑ افراد انسانی زنجیر میں شامل ہوں گے

بہار میں ماحولیات کے تئیں لوگوں میں بیداری بڑھانے کے ساتھ ہی شراب بندی اور منشیات سے آزادی اور کمسنی کی شادی اور جہیز رسم کے خلاف 19 جنوری کو بننے والی انسانی زنجیر میں چار کروڑ 27 لاکھ افراد شامل ہوں گے۔

ماحولیات بیداری کے لیے تقریباً 4.27 کروڑ افراد انسانی زنجیر میں شامل ہوں گے
ماحولیات بیداری کے لیے تقریباً 4.27 کروڑ افراد انسانی زنجیر میں شامل ہوں گے

By

Published : Jan 14, 2020, 10:18 PM IST

وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج وزیراعلیٰ سکریٹریٹ میں انسانی زنجیر کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ جائزہ اجلاس کے دوان محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سکریٹری آر کے مہاجن نے بتایا کہ کل 16351 کیلومیٹر کی تخمینی لمبائی کی انسانی زنجیر بنے گی ۔ جس میں 5052 کیلومیٹر اہم شاہراہ کی لمبائی ہوگی اور 11299 کیلومیٹر ذیلی شاہراہوں کی لمبائی ہوگی ۔ انسانی زنجیر میں شامل ہونے والوں کی تعداد لگ بھگ 4 کروڑ 27لاکھ ہے ۔

مسٹر کمار کو بتایا گیا کہ انسانی زنجیر میں شامل ہونے والے مختلف محکموں میں سرکاری اور پرائیوٹ اسکولوں کے بچے ، اساتذہ ، سرکاری ملازمین ، رسوئیا ، جیویکا دیدی، آشا کارکنان اور عام شہری شامل ہوںگے ۔ اتوار کے ہونے کے باوجود اسکول اور سبھی سرکار ی دفاتر کھلے رہیںگے ۔ کلاس ایک سے چار کے بچے اسکول احاطے میںہی انسانی زنجیر بنائیں گے ۔ راستے کے بائیں جانب کھڑا ہونے کیلئے ہی مقام کو نشان زد کیا جا رہا ہے ۔ فی کیلومیٹر پر پینے کے پانی کا نظم ہوگا۔ شاہراہ کے بیچ ۔ بیچ میں ایمبولینس اور سیکوریٹی کے مناسب انتظامات کئے جائیں گے۔

اجلاس میں جانکاری دی گئی کہ انسانی زنجیر میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی حصہ داری ہو، اس کے لئے مائیکرو پلاننگ کی گئی ہے۔ انسانی زنجیر کے اہم راستے اور ذیلی راستوں کی معلومات کی تشہیر کی جارہی ہے ۔ انسانی زنجیر کے کیلئے سبھی عوامی نمائندوں کے ذریعہ اپیل کی جارہی ہے ۔ نعرے ، دیوار پر تحریر کے ساتھ ۔ ساتھ نئی تکنیک کے ذریعہ بھی اس کی تشہیر کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ ریڈیو ، ٹی وی ، وزیراعلیٰ کے وائس میسج کا موبائل فون، ریڈیو ، سنیما ہال اور ٹیلی ویژن میں بھی تشہیر کی جارہی ہے ۔ اطلاعات ورابطہ عامہ محکمہ کے ذریعہ رتھ کے توسط سے لوگوں کو انسانی زنجیر کے بارے میں معلومات فراہم کی جارہی ہے ۔ انسانی زنجیر کی بہتر تیاری کیلئے مختلف سطحوں پر اجلاس کا بھی انعقاد کیا جا رہا ہے ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details