اترپردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے اقلیتوں کے مسائل کو دور کرنے کے لئے نوئیڈا کے شکتی بھون میں عوامی سماعت کا انعقاد کیا۔ چیئرمین نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی اقلیتی طبقہ کے لئے وضع کی جانے والی فلاحی اسکیموں سے آگاہ کیا اور کہا کہ ’’یہ حکومت ایمان، اقبال اور انصاف کی حکومت ہے۔‘‘
انہوں نے کہا: ’’اترپردیش حکومت نے آبادی پر قابو پانے کے لئے جو مسودہ تیار کیا وہ نہایت قابل ستائش ہے۔ ہم سب اقلیتی طبقے کو ترقی دینا چاہتے ہیں اور انہیں ٹوپی سے ٹائی تک لے جانا چاہتے ہیں، حکومت کی جانب سے تعلیم کے میدان میں مختلف مقامات پر اسکول کھولے جارہے ہیں۔ تعلیم کو فروغ دیا جارہا ہے، لوگوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے لئے آبادی قانون ضروری ہے۔ یہ قانون ہمارے ملک، ملکی معیشت اور معاشرے کی ترقی کے لئے کار آمد ثابت ہوگا۔‘‘
انہوں نے اقلیتی طبقے کے لیے حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی فلاحی اسکیموں سے استفادہ حاصل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا: ’’ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کا نعرہ ہے کہ ’ایک ہاتھ میں قرآن، ایک ہاتھ میں کمپیوٹر‘، اس لئے معاشرے کی ترقی کے لئے، قرآن کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ہر شخص کے لئے کمپیوٹر کی تعلیم بہت ضروری ہے۔‘‘
اشفاق سیفی نے کہا کہ مدرسوں کی جدید کاری کرکے قرآن کے ساتھ ہندی، انگریزی، ریاضی، سائنس کی بھی تعلیم دینی چاہئے، کیونکہ ’’قرآن پاک پڑھنے سے آدمی اچھا انسان بن سکتا ہے لیکن ڈاکٹر، انجینئر اور وکیل بننے کے لئے ہندی، انگریزی اور سائنس کی تعلیم ضروری ہے۔‘‘