مرکزی اور ریاستی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف مختلف ٹریڈ یونین کی ملک گیر ہڑتال اور مظاہرے کا واضح اثر آج نوئیڈا میں بھی دیکھنے کو ملا۔ یہاں مختلف تنظیموں سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے مودی اور یوگی کے خلاف زبردست ناراضگی دکھاتے ہوئے ان کے خلاف نعرے بازی کی۔
ٹریڈ یونین کی ہڑتال پرامن طریقہ سے ختم اس دوران نعروں میں مودی اور یوگی ہوش میں آؤ گونجتے رہے۔ تاہم کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ہے۔ پولیس و انتظامیہ بھی مستعد تھی اور ہڑتال سے قبل تنظیموں اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے تاکہ کسی طرح کی کوئی بدامنی نہ ہو سکے۔
فائٹ فار رائٹ کے صدر چرن سنگھ راجپوت نے کہا کہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی منفی پالیسوں نے مزدوروں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ دونوں حکومتیں کسان اور مزدور مخالفت پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں جسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ حق کی لڑائی کے لئے آگے بھی احتجاج جاری رہے گا۔ ساتھ ہی اس بات پر بھی غور کرنا ہوگا کہ کیسے ملک کا آپسی اتحاد اور بھائی چارہ بچایا جائے۔ کیسے بچوں کا مستقبل محفوظ ہو۔ اس حکومت نے سماج کو بانٹ کر رکھ دیا ہے۔
آج ہڑتال کے باعث آمد و رفت کا نظام متاثر رہا۔ بیشتر فیکٹریاں اور صنعتی ایونٹ میں کام نہیں ہوئے۔ ڈاک گھر، بنک اور بجلی محکمہ میں بھی اس اثرات مرتب ہوئے۔ پولیس نے پہلے ہی راستوں کو ڈائیورٹ کر رکھا تھا۔ اس ہڑتال میں ٹریڈ یونین کے مختلف نمائندوں کے علاوہ بڑی تعداد میں فیکٹریوں اور صنعتی اداروں میں کام کرنے والے ملازمین تھے۔ اج نوئیڈا کی بیشتر فیکٹریاں اور کمپنیاں بند تھیں اور جو بند نہیں تھیں ان میں کام کرنے والے ملازمین بھی جلوس میں شریک ہوئے۔
جو شہر کے مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے نعرہ بازی کرتے ہوئے جلوس کی شکل میں نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر پہنچے اور اپنے مطالبات کی فہرست میمورنڈم کی شکل میں ذمہ داران کو سونپی۔ اس ہڑتال کا اعلان انٹک، ایچ ایم ایس، ائی ٹی یو، یو ٹی سی، یو پی ایل، بی ایل یو، ٹی یو سی آئی، نوئڈا کامگار مہا سنگھ وغیرہ نے کیا تھا۔