دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ ایک برس سے تینوں زرعی قوانین کے خلاف ڈیرہ ڈالے کسانوں کے سامنے حکومت کو جکھنا پڑا، جس کے باعث کسانوں نے بھی اب اپنا احتجاج ختم کردیا ہے اور احتجاجی مقام سے واپس بھی ہورہے ہیں۔
وہیں نوئیڈا کے 81 گاؤں کے کسان Noida Farmers جو 100 دنوں سے زیادہ عرصے سے اپنے مطالبات کو لیکر نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف احتجاج Protest Against Noida Authority کر رہے ہیں لیکن نوئیڈا اتھارٹی کسی بھی صورت میں ان کسانوں کے مطالبات کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے۔
دراصل نوئیڈا کے کسانوں کا مطالبہ Demand of Noida Farmers ہے کہ کسانوں کی آبادی کا بندوبست کرنے کے ساتھ ساتھ 64.7 فیصد اضافی معاوضے کے ساتھ 10 فیصد پلاٹ، دیہی علاقوں میں بلڈنگ رولز کی منسوخی، 5 فیصد پلاٹ پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت، آبائی اور غیر آبائی کا امتیاز ختم کرنا اور تمام دیہات کی ہمہ گیر ترقی کی جائے۔
کئی مہینوں سے کسان اپنے مطالبات کو لے کر نوئیڈا کے سیکٹر 6 میں واقع نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر میں دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ کسانوں نے اپنے مطالبات کے لیے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور رکن اسمبلی کی رہائش گاہوں کا گھیراؤ بھی کیا، وزیروں سے ملاقات بھی کی لیکن کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوسکا۔
یہ بھی پڑھیں: