بھارتیہ کسان یونین امباوت گروپ کے ریاستی صدر سچن شرما نے میڈیا کلب میں صحافیوں سے کہا کہ 'گرچہ تینوں زرعی قوانین کے تعلق سے حکومت پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، لیکن ہم آگے بڑھتے رہیں گے، جب تک کہ کوئی قابل احترام فیصلہ کسانوں کے حق میں نہ آجائے'۔
کسانوں کی ناراضگی کا خمیازہ حکومت کو بھگتنا ہو گا: کسان یونین - میڈیا کلب
مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے تینوں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک بدستور جاری ہے۔ اس تعلق سے کسانوں کا کہنا ہے کہ' جب تک حکومت ان کالے قوانین کو منسوخ نہیں کرتی اور ایم ایس پی کا نفاذ نہیں کرتی، تب تک ہماری یہ تحریک یوں ہی جاری رہے گی'۔
انہوں نے کہا کہ 'مرکز اور ریاست میں بی جے پی کو اقتدار میں لانے والے ہم لوگ ہیں اور اب ہم اپنے احتجاج سے ہی بی جے پی حکومت کو اکھاڑ پھینکیں گے اور اب بہت جلد ہی اس کے اثرات مختلف ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کے نتائج کی شکل میں دیکھنے کو ملیں گے۔ نیز ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسانوں کی ہلاکت پر وزیراعظم اور وزیراعلی کا ایک ٹوئٹ بھی نہیں آیا جب کہ چھوٹی چھوٹی باتوں میں ٹوئٹ کیے جاتے ہیں۔ یہ حکومت کسان مخالف، عوام مخالف اور بے حس ہے، جس کو چار ماہ سے بیٹھے کسانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ لیکن حکومت کو بھی یہ سمجھ میں آ جانی چاہیے کہ ہم بھی پیچھے نہیں ہٹنے والے۔
انہوں نے کہا کہ 'بہت سی کسان تنظیمیں حکومت سے مل گئی ہیں لیکن بھارتیہ کسان یونین (امباوت گروپ)بکنے والوں میں سے نہیں ہیں۔ کسانوں کی حق کی لڑائی کے لیے ہم احتجاج اور دھرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر بھارتیہ کسان یونین لوک شکتی کے بہت سے عہدیدار اور کارکنان (امباوت گروپ) میں شامل ہوئے۔ جس میں راجیش اپادھیائے کو نوئیڈا کا ضلع صدر اور مکیش یادو کو سٹی صدر بنایا گیا وہیں، زہیب خانن کو ضلع میڈیا انچارج مقرر کیا گیا۔