اتر پردیش کے ضلع نوئیڈا کے سیکٹر 63 میں واقع چوٹ پور اور چھجرسی کالونی کے سینکڑوں لوگوں نے پیر کو سٹی مجسٹریٹ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا۔ اس دوران ان لوگوں نے چوٹ پور اور چھجرسی کالونی کو زیر آب علاقے (ڈوبا ہوا علاقہ )سے نجات کا مطالبہ کیا ہے۔
کالونی مکیں کا بنیادی سہولیات کو لے کر احتجاج اگر ایسا نہ ہوا تو ان لوگوں نے حکومت اور ارباب اختیار کے خلاف بڑی تحریک چلانے کی وارننگ دی ہے۔
چوٹ پور کالونی کے ایک رہائشی نے بتایا کہ یہاں ہزاروں گھروں میں لاکھوں لوگ رہتے ہیں۔ یہاں بہت بڑا ووٹ بینک ہے۔ انتخابات کے دوران عوامی نمائندے ووٹ مانگنے آتے ہیں لیکن ان کے مسائل کوئی نہیں سنتا۔
یہاں بنیادی سہولتوں کے نام پر کچھ نہیں ہے۔ یہاں کے لوگوں کو نہ بجلی ملتی ہے نہ پانی اور نہ صحیح سڑک۔ لوگ اپنی بنیادی سہولیات کے لیے در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں لیکن ان کے مسائل سننے والا کوئی نہیں۔
رہائشی نور حسن نے کہا کہ ہم 25 سال سے نوئیڈا کے ایم ایل اے اور ایم پی کو ووٹ دے رہے ہیں۔ آج کے دور میں چوٹ پور اور چھجرسی کالونی میں ووٹوں کی تعداد 30 ہزار سے زائد ہے۔ اتنی بڑی تعداد ہونے کے باوجود افسران، ایم ایل اے اور ایم پی اس طرف توجہ نہیں دیتے۔
ان کی کالونی میں ڈینگی کے کیسز بڑھتے جا رہے ہیں جس کے بارے میں محکمہ صحت بھی نظر انداز کررہا ہے۔ اس لئے اب کسی کو ووٹ نہیں دیں گے جب تک ہمارے مطالبات حل نہیں ہوتے۔
ایک رہائشی نے بتایا کہ جب بھی وہ اپنے مسائل لے کر حکام کے پاس جاتا ہے تو افسر اسے یہ کہہ کر بھگا دیتا ہے کہ آپ کا علاقہ زیر آب( ڈوبا ہو علاقہ) کے زمرے میں آتا ہے۔ ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ دونوں کالونیوں میں تقریباً 15000 بجلی کے کنکشن ہیں۔ گزشتہ ساڑھے چار سال سے بجلی کے کنکشن بند ہیں۔ لوگوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔