اردو

urdu

ETV Bharat / city

شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں بھارتیہ یووا مورچہ ناکام

متنازع شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں سالار پور سے بھنگل تک بھارتیہ جنتا یووا مورچہ نوئیڈا نے انسانی چین بنا کر ایک پراگرام کا انعقاد کیا، لیکن اس پروگرام میں ہندو مسلم کسی بھی طبقے لوگ شریک نہیں ہوئے جسکی وجہ سے یہ پروگرام پوری طرح ناکام ثابت ہوا

A rally flop in support of the CAA
شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں بھارتیہ یووا مورچہ ناکام

By

Published : Jan 18, 2020, 10:13 PM IST

ریاست اتر پردیش کے صنعتی شہر نوئیڈا میں بھارتیہ یووا مورچہ کی جانب سے سی اے اے کی حمایت میں نکالی گئی ریلی ناکام ثابت ہوئی۔

متنازع شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں سالار پور سے بھنگل تک بھارتیہ جنتا یووا مورچہ نوئیڈا نے انسانی چین بنا کر ایک ریلی نکالنے کا ارادہ کیا تھا۔

شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں بھارتیہ یووا مورچہ ناکام

انسانی چین کی گزشتہ کئی دنوں سے تشہیر اور پبلسٹی کی جارہی تھی اور لوگوں سے زیادہ سے زیادہ شامل ہونے کی درخواست کی جارہی تھی۔

بھارتیہ یووا مورچہ کو یقین تھا کہ بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوں گے لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا اور لوگوں نے اس کوشش کو مسترد کر دیا۔

اس ریلی کے دوران بی جے پی کے مقامی کارکنان کی موجودگی کو عام شہریوں نے نظر انداز کر دیا۔

شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں بھارتیہ یووا مورچہ ناکام
اس پروگرام میں مہمان خصوصی یووا مورچہ کے ریجنل صدر راجو کالرا اور بی جے پی نوئیڈا کے ضلعی صدر مسٹر منوج گپتا موجود تھے۔

وہاں موجود چند نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے اس علاقے کے یوتھ چیئرمین مسٹر راجو کالرا نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعہ نوئیڈا شہر کے عام شہریوں اور اسکول کے بچوں کو سی اے اے قانون کے بارے میں جانکاری دینی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں افواہوں اور جھوٹ کے ذریعہ نوجوانوں کو بھڑکانے کا کام کر رہی ہیں۔اس کے بعد ضلعی صدر مسٹر منوج گپتا نے کہا شہریت ترمیمی قانون 2019 کے ذریعے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی اور عیسائی مذاہب کے تارکین وطن کے لئے شہریت کے اصول کوآسان بنا دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: دہلی ہائیکورٹ: پولیس کو شاہین باغ احتجاج میں مداخلت کی ہدایت

یووا مورچہ کے ضلعی صدر چمن اوانا کے مطابق مذہبی جبر اور اقلیتوں کے مظالم کی وجہ سے اس قانون کو لانا بہت ضروری تھا کیونکہ صرف بھارت ہی ہندوؤں کے لئے دنیا میں ایک یہی موزوں ملک ہے۔

ملک کے مٹھی بھر افراد سیاسی مخالفت کے باعث جھوٹ سے متاثر ہوکر، لاعلمی سے اس قانون کی مخالفت کر رہے ہیں، لہذا تمام نوجوانوں کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details