بورڈ آف نیچرل ریسورس کی جانب سے اس کے ایجاد کیے جانے کی منظوری ہونے کے بعد ملک کے 110 سائنسدانوں نے نینی تال میں تین روزہ سیمینار کے تحت دنیا کے سب سے بڑے آپٹیکل ٹیلی اسکوپ 30 میٹر دوربین کے جلد اور بہتر ایجاد کے لئے مل کر قدم اٹھائے۔
نینی تال میں ملک بھر کے سائنسداں جمع ہوئے
ریاست اتراکھنڈ کے ضلع نینی تال میں ایک سیمینار کا اہتمام کیا کیا جس میں دنیا کے سب سے بڑے آپٹیکل ٹیلی اسکوپ '30 میٹر دوربین' کو ایجاد کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سیمینار کے دوران آرے بٹ انسٹی ٹیوٹ آف اوزرویشنل سائنس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وہاب الدین نے بتایا کہ 'پانچ ملک ہندوستان، امریکہ، چین، جاپان اور کینیڈا کی شرکت سے امریکہ کے ہوائی جزیرے میں لگنے والی یہ 30 میٹر دائرے کی دور بین تیرہ ہزار کروڑ کی مالیت سے بنائی جا رہی ہے۔
اس دور بین میں ہمارے ملک ہندوستان کی 10 فیصدی حصہ داری ہے۔ اس کے ذریعے اور دوربینوں کی بنسبت زیادہ گہرائی سے آسمان خلا کی جانکاری حاصل ہو سکے گی ساتھ ہی سائنس دانوں کے کی مسائل و تجسس کا حل ہو سکے گا اور آسمان میں موجود ستارہ آور سیاروں کی تلاش اور ان کی اندرونی گردشی ہلچل بھی آسانی سے سامنے آ سکے گی