انجمن اسلامیہ، سوک فورم اور نینی تال فورم کی قیادت میں احتجاجی پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ مختلف تنظیموں کی قیادت میں مظاہرین ملی تال میں واقع پنت پارک میں جمع ہوئے۔ اس جلوس میں کانگریس پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ یہاں مختصر اجلاس کے بعد جلوس مال روڈ ہوتے ہوئے تلی تال پہنچا۔ مظاہرین نے یہاں پر آئین کی تمہید پڑھی۔ ساتھ ہی آئین بچانے کی قسم کھائی۔
نینی تال میں بھی سی اے اے کے خلاف آواز اٹھی
شہریت ترمیمی قانون کی سیاسی مخالفت آخر کار منگل کو پہاڑوں میں پہنچ گئی ہے۔ مظاہرین نے ملی تال سے تلی تال تک جلوس نکال کر اس کی مخالفت کی۔
خاموش جلوس کی زبان تختیوں کے ذریعہ پڑھی جارہی تھی۔ مظاہرین کی طرف سے اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کی گئی۔نینی تال پپلز فورم کے راجیو لوچن ساہ اسے کالا قانون بتایا اور کہا گیا کہ اس قانون کی مخالفت نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ قانون سماج مخالف ہے اور اندیشہ ظاہر کیا کہ ا س سے سماج میں بھائی چارہ ختم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی مخالفت نہیں کی گئی تو حکومت قومی شہری رجسٹر (این آر سی) کو بھی پورے ملک کے شہریوں پر تھوپ دے گی۔
صبح سے ہی مال روڈ اور نینی تال شہر میں پولیس کے سیکروں جوان تعینات کئے گئے تھے۔ وجی لنس محکمہ کی ٹیمیں الرٹ پر تھیں۔ پولیس کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے تیارتھی۔